وزیر اعلی پنجاب نے کابینہ کے پٹرول الاؤنس کو مکمل ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تمام صوبائی محکموں کے پٹرول اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں.
وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز اورصوبائی کابینہ کے ارکان سرکاری پٹرول نہیں لیں گے اور سرکاری امور کی انجام دہی کے دوران پٹرول کے اخراجات خود ادا کرینگے.
وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخ میں اضافے کے حوالے سے عوام کی مشکلات کا پورا احساس ہے۔ بچت کا آغاز خود سے کریں گے۔ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومتی سطح پر بچت،کھاد کی فراہمی اور دیگر اشیاء ضروریہ کے نرخ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے.
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کوچینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہ دینے کی تجویز پیش کی جائے گی.وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کو معاشی ریلیف دینے کے لئے ہر ممکن اقدام کیے جائیں گے،ضرورت مند طبقے کو اشیا ضروریہ میں سبسڈی کے لئے تاریخی اقدامات کر رہے ہیں .
حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی کاشتکار پر ظلم کے مترادف ہے، حمزہ شہباز نے نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ کھاد اور دیگر اشیاء ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیزکر دیا جائے.
وزیراعلی پنجاب کی زیر صداعت اجلاس میں صوبائی وزرا خواجہ سلمان رفیق،سردار اویس لغاری۔ملک محمد احمد خان،عطااللہ تارڑ،ایم پی اے مجتبیٰ شجاع۔ ذیشان رفیق۔ چیف سیکرٹری۔ پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ،متعلقہ سیکرٹریز اور حکام نے شرکت کی.