‏آئیں درخت لگائیں تحریر : نعمان سرور

0
35

درخت انسانی زندگی کی بقا کے لئے بہت ضروری ہیں ہم جو آکسیجن اپنے جسم میں لے کر جاتے ہیں یہ درخت ہی مہیا کرتے ہیں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو یہ جذب کرتے ہیں، سیلاب سے بچاتے ہیں زمین کی کٹنگ کو روکتے ہیں اور زمین کے ماحول اور موسم کو سازگار بناتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں رقبے کے لحاظ سے بڑے ممالک میں دنیا میں سب سے زیادہ جنگل کس ملک میں ہے ؟؟
روس کا 70 فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ پاکستان کے کل 5 فیصد حصے پر جنگلات تھے جو اب کم ہو کر 3 فیصد پر پہنچ گئے ہیں جو کے انتہائی خطرناک سطح ہے۔
پاکستان میں 2013 میں جب عمران خان کو خیبرپختون خواہ میں حکومت ملی تو وہاں پر ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ بنایا گیا،لوگوں نے اپوزیشن نے خوب مذاق بنایا لیکن پانچ سال جب مکمل ہونے کو آئے تو تو پوری دنیا کے ماحولیاتی اداروں نے اس منصوبے کی تعریف کی اس منصوبے سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا اسی طرح اب ہماری حکومت نے 10 ارب درخت لگانے کا اعلان کیا ہے جو کے ممکن ہو سکتا ہے اگر پوری قوم مل کر اس پر کام کرے پاکستان کے انہی اقدامات کی وجہ سے پاکستان کو اس سال عالمی یوم ماحولیات کے 5 جون کو میزبانی ملی جو کے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونگے
پاکستان جسے 1999 سے 2018 تک شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والا دنیا کا پانچواں ملک قرار دیا گیا ہے ،
اگر ہم درخت نہیں لگائیں گے تو امکان ہے کہ زیادہ بارش، زیادہ گرمی اور گلیشیرز کا پانی پگھلنے سے ماحول پر منفی اثرات مرتب ہونگے جو کے ہم اب بھی محسوس کر رہے ہیں اور ایسے حالات کا اثر ہماری فصلوں پر پڑنے کی کمی کے ساتھ دیگر کئے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے سب سے زیادہ متاثر ہماری معیشت ہوگی کیونکہ ہمارے جی ڈی پی کا 20 فیصد زراعت سے منسلک ہے اور لاکھوں لوگوں کا روزگار اس سے خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
حکومت نے اس سلسلے میں سب سے بہترین یہ کام کیا ہے کے اس معاملے کو سیریز لیا ہے جو کے پہلے والی حکومتیں نہیں لیتی تھیں حکومت نے اپنے چار سال کے عرصہ میں جنگلات کی مہم کے لئے 800 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ رکھے ہیں جس سے دس ارب درخت لگانے کا خواب پورا ہوگا اور حقیقی معنوں میں کلین اور گرین پاکستان کا خواب پورا ہوگا۔
حکومت اس بات پر بھی کام کر رہی ہے کے ماحولیات کے لئے کام کرنے والے اداروں سے ملکر ایک ایسا فنڈ بنایا جائے جو ماحولیات کے لئے کام کرنے والے ممالک کو دیا جائے اگر وزیراعظم اس میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ پاکستان کا بہت بڑا فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا خواب بھی کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبہ پورا کر سکتا ہے دس ارب درخت لگانے میں جو غریب علاقے ہیں ان کی عوام برسرروزگار ہو پائے گی، مقامی لوگوں کو نگہبان کے طور پر نوکریاں ملیں گی، تربیت ملے گی، پچھلے سالوں میں جو درخت لگ چکے ہیں ان پر شہد لگنے سے ہزاروں لوگوں کو فائدہ ہوا ہے اور مقامی نرسریاں اور وہاں کام کرنے والے روزگار کی سہولت سے مستفید ہوئے ہیں اور مزید بھی ہونگے۔
حکومت نے اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کے پاکستان میں 15 نئے قومی پارکس بنائے جائیں گے جو کے 7300 سکوائر کلومیٹر کے رقبے پر مشتمل ہونگے۔ جہاں اتنے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں وہاں یہ بات بھی ضروری ہے کے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی روکی جائے اور اس میں ملوث لوگوں کو سزا دی جائے اس کے ساتھ ساتھ درخت لگانا سلیبس کا حصہ بنایا جائے بچوں کو اس کے فوائد بتائے جائیں اور جو بچے درخت لگائیں شجرکاری کریں ان کو اس کے اس باقاعدہ نمبر دئیے جائیں ایک قوم بن کر ہی ہم یہ مشن پورا کر سکتے ہیں کوئی حکومت اکیلے یہ کام نہیں کر سکتی پوری قوم کو اس معاملے پر ایک ہونا ہوگا تب ہی جا کر ہم یہ کر پائیں گے ہمارے دین اسلام میں بھی درخت لگانے کا حکم دیا گیا ہے۔
حضرت انسؓ سے روایت ہے‘ فر ماتے ہیں‘ رسول اللہ ؐ کا اِرشادِ مقدس ہے: جو مسلمان درخت لگائے یا کھیت بوئے پھر اُس میں سے کوئی اِنسان یا پرندہ یا جانور کھائے (تو جس مسلمان نے وہ درخت لگائے ہوں یا کھیتی بوئی ہو) اُسے صدقہ کے برابر ثواب ملتا ہے۔ کیونکہ صدقہ کرنا بھی عبادت ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق دے آمین

‎@Nomysahir

Comments are closed.