بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو ان کے آبائی شہر حیدر پورہ میں سپرد خاک کردیا گیا-
باغی ٹی وی :کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علی گیلانی کی تدفین کےدوران صرف قریبی رشتہ داروں کوشرکت کی اجازت دی گئی۔ جبکہ سید علی گیلانی کی تدفین بھارتی ملٹری حصار میں کی گئی ہے نماز جنازہ میں شریک ہونے والوں کو شہید رہنما کی آخری جھلک دیکھنے کی اجازت دی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سید علی گیلانی کے اہلخانہ ان کی تدفین سرینگر میں شہدائے قبرستان میں کرنا چاہتے تھے بھارتی فورسز نے سید علی گیلانی کی تدفین شہدائے قبرستان میں نہیں ہونے دی۔
کے ایم ایس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری عوام سے گھروں سے باہر نکلنے اپیل کردی ہے، حریت رہنماوں نے مقبوضہ وادی کے کونے کونے میں سید علی گیلانی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
گزشتہ رات اپنی زندگی کے 70 سال مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد میں وقف کرنے والے حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کر گئے تھے قابض بھارتی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو گزشتہ12 برس سے سرینگر میں گھر میں مسلسل نظر بند کر رکھا تھا جسکی وجہ سے انکی صحت انتہائی گر چکی تھی۔