آزادی کا استعارہ تحریر:ام ابیحہ صالح جتوئی

0
23

آزادی کا استعارہ
تحریر:ام ابیحہ صالح جتوئی

کشمیر جنت نظیر وادی جو کہ ہندو بنیے کی قید میں ہے اور آزادی کی خاطر اٹھنے والے ہر قدم کو اپنے ظلم کا نشانہ بنانا بزدل بھارتی وحشیوں کا پرانہ وطیرہ ہے۔

آزادی کی تحریک کو دبانے کے لئے بھارت نے کئی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے لیکن جس قدر ظلم و ستم کئے گئے آزادی کی تحریک اس قدر مضبوط ہوتی گئی۔

آزادی کی تحریک میں نئی روح پھونکنے اور نوجوان نسل کو ایک نئی مشعل راہ پر گامزن کرنے والے مجاھد برھان مظفر وانی نے جو کہ بھارت کے ظلم وبربریت سے تنگ آکر ظالموں کا ہاتھ روکنے اور بنیے سے چھٹکارا پانے کے لئے قلم کتابیں چھوڑ کر معسکر کا رخ کیا۔
برھان وانی نے تحریک آزادی کو مضبوط اور مستحکم کیا اور نوجوانوں میں آزادی کا شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کا اصلی چہرہ اور کشمیر پر ہونے والے مظالم کو پوری دنیا پر ویاں کیا۔
برھان مظفر وانی جیسے عظیم مجاھد کو دیکھ کر بہت سے نوجوانوں نے اپنی زندگی ظالموں کو روکنے اور آزادی کی خاطر جان قربان کرنے کا عظم مصمم کیا جس سے مظلوم کشمیریوں کی آس کے دیے ظلم کی آندھیوں سے بجھنے کے بجاۓ اپنے لڑکھڑاتے قدم جمانے میں کامیاب ہوۓ۔
نئی امیدوں اور امنگوں نے کشمیریوں کو ظلم کے آگے گھٹنے ٹیکنے کے بجاۓ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند بنا دیا۔

بھارتی بزدل فوج برھان مظفر وانی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور آزادی کی جدوجہد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہر طرف سے بھارت کو جب شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا تو برھان وانی ان پر ایک بپھرے طوفان کی مانند نمودار ہوئے اور بھارتیوں کو چَھٹی کا دودھ یاد دلا دیا۔

جبکہ بھارت برھان مظفر وانی کو شہید کرکے آزادی کی تحریک کو دبانے میں ناکام رہا بلکہ اس شہادت نے آزادی کی تحریک کو مزید تقویت بخشی۔

اس مرد مجاھد کا جنازہ تاریخی جنازہ تھا جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی اور کئی دفعہ جنازہ پڑھایا گیا۔

"جس دھج سے کوئی مقتل سے گیا وہ شان سلامت رہتی ہے”
"یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں”

بھارتی بزدل فوج نے ان کے جنازے پر انکے نواحی گاؤں کی طرف راستوں کو بند کردیا اب جبکہ ان کی برسی کے موقع پر بھی بھارت اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہوتا ہے کہ اس مرد مجاہد کے نواحی گاؤں کی طرف جانے والے رستوں کو بند کرنے کی کوشش کرتا ہے جو کہ اس فوج کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

بھارت نے اگر ایک برھان وانی کو شہید کیا ہے تو کشمیر سے ہزاروں برھان وانی شہادت کی تمنا دل میں لئے اور ظالم کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لئے حق کی راہوں پر نکل چکے ہیں۔

برھان مظفر وانی کو شہید کرکے مٹانے والوں کی تمام تر کوششیں ناکام ہوگئیں اور برھان مظفر وانی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں گھر کر گئے ان کی سوچ انکا نظریہ اور مقصد قائم و دائم رہا اور نئے جوش و جذبے سے پروان چڑھا برھان وانی ایک سوچ بن چکا ہے جس کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔

بھارتی فوج کشمیریوں کی انکھیں تو چھین سکتی ہے لیکن آزادی کے خوابوں کو کبھی نہیں چھین سکتی جس قدر مظالم زیادہ ہوں گے آزادی کی تحریک بھی اس قدر تقویت پکڑے گی اور مستحکم ہوگی شہیدوں کا لہو رائیگاں نہیں جاۓ گا اس کا صلہ آزادی کی صورت میں ملے گا۔
ان شاءاللہ عزوجل

ہم بحیثیت پاکستانی شہری اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ بھارت کے مظالم کے خلاف سخت ایکشن لے تاکہ مظلوم کشمیریوں کو ظلم سے بچایا جاسکے اور انکا حق خودارادیت دیا جاۓ تاکہ وہ بھی ہندو بنیے کے مظالم سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آزاد فضاؤں میں اپنی زندگی بسر کرسکیں۔

اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین یا رب العالمین۔
پاکستان زندہ باد پاکستان پائندہ باد

Leave a reply