آزادی مارچ،وزیراعظم نے ایسا حکم دیا کہ شرکاء بھی داد دینے پر مجبور ہو گئے

0
24

آزادی مارچ،وزیراعظم نے ایسا حکم دیا کہ شرکاء بھی داد دینے پر مجبور ہو گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سی ڈی اے کو آزادی مارچ کی جگہ کا فوری دورہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے،وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے شرکا کو ہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں، موسم کی تبدیلی اور بارش کے پیش نظر شرکا کو ریلیف فراہم کیا جائے،چیئرمین سی ڈی اے جائزہ لیں کہ شر کا کو کیا سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں،

آزادی مارچ کے ڈی چوک جانے پر اعتراض کیوں؟ مولانا فضل الرحمان رو پڑے

ہجوم آگے بڑھا توتمہارے کنٹینرزکوماچس کی ڈبیا کیطرح اٹھا کرپھینک دیگا،مولانا کی دھمکی

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ اسلام آباد میں موجود ہے، آزادی مارچ کے شرکاء نےا یچ نائن میں ڈیرے ڈال لگے رکھے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مزاکرات ہوئے تا ہم ڈیڈ لاک برقرار ہے، وزیراعظم عمران خان نے استعفی کے علاوہ تمام آئینی مطالبات ماننے کی منظوری دی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان وزیراعظم کے استعفیٰ پر بضد ہیں.

آزادی مارچ کا ایک فرد دن میں کتنی روٹیاں کھاتا ہے؟ حیران کن خبر،دل تھام کر پڑھئے

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے‌آزادی مارچ کا ساتھ چھوڑ دیا ہے، مولانا کے کارکنان اکیلے پانچ روز سے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں.

آزادی مارچ کے شرکا 5 روز قبل اسلام آباد میں مختص کیے گئے گراؤنڈ میں پہنچے تھے جہاں وہ اپنی قیادت کی ہدایت پر اب تک پرامن طور پر موجود ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے آزادی مارچ کے اسلام آباد میں داخل ہوتے ہی میٹرو بس سروس کو مینٹیننس کے نام پر ایک روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے آزادی مارچ کے اسلام آباد داخل ہونے کے باوجود میٹرو بس سروس بند نہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پھر بھی میٹرو بس سروس بند کر دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارش نے آزادی مارچ میں شریک شرکا کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے تیز ہواؤں اور بارش کے باعث پلاسٹک شیٹس اور چادروں سے بنائے گئے خیمے اکھڑ چکے ہیں، بارش سے نہ صرف دریاں اور چادریں گیلی ہو گئیں بلکہ پنڈال میں بھی پانی کھڑا ہو گیا،شرکا دھرنا نے بارش سے بچنے کے لئے درختوں کی اوٹ، خیموں، میٹرو کے زیر تعمیر سٹیشن، پل، ٹریک اور کنٹینرز میں پناہ لی، بچاؤ کے لئے کار کن اور رضا کار ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے، کئی شرکا نے اپنی گاڑیوں اور بسوں میں جا کر پناہ لی۔ اسلام آباد کے شہری بھی آزادی مارچ کے شرکاء کی مدد کرتے نظر آئے

Leave a reply