صوبائی محتسب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی تقرری کے خلاف درخواست درخواست پر ہوئی سماعت

lahore high court

صوبائی محتسب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی تقرری کے خلاف درخواست درخواست پر ہوئی سماعت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صوبائی محتسب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت 15اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔صوبائی محتسب کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا اپنے جمع کروائے گئے جواب کے ساتھ بیان حلفی لف نہ کر سکے اور مہلت طلب کی۔

درخواست گزارنے کہا کہ اعظم سلیمان جس روز ریٹائرڈ ہوئے اس روز صوبائی محتسب بنا دیا گیا وہ اس کوالیفیکیشن پر پورا نہین اترتے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ درخواست ابھی پری محصور ہے ورنہ کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ بنا دیتے ۔
عدالت نے صوبائی محتسب کا سروس ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔جو عدالت میں پیش کر دیا گیا

عدالت کے روبرو ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل پیش ہوئے ،عدالت نے صوبائی محتسب کی تقرری کا طریقہ کار اور کوائف طلب کر رکھے ہیں ۔گزشتہ سماعت پر اعظم سلیمان اور حکومت پنجاب کی طرف سے جواب داخل کروا دیا گیا تھا ، گزشتہ سماعت پر صوبائی محتسب کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا ایڈووکیٹ نے پیش ہو کر تیاری کے لیے مہلت طلب کی تھی

چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاسم خان اور مسٹر جسٹس شکیل الرحمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانون میں کوالیفیکیشن موجود ہے۔میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان اس کوالیفیکیشن پر پورا نہین اترتے ۔صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانونی ڈگری رکھنا ضروری ہے،اس تقرری کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے مشاورت ضروری ہے ۔میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے پاس قانون کی ڈگری موجود نہیں ہے ۔اس تقرری کے لیے چیف جسٹس ہائی کورٹ سے مشاورت بھی نہیں لی گئی۔ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو عدالتی امور نمٹانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دے صوبائی محتسب کی تقرری قواعد و ضوابط کے تحت کرنے کا حکم دے

Comments are closed.