آزربائیجان کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ آمد،ہونگے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

0
34

آزربائیجان کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ آمد،ہونگے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزربائیجان کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ آمد ہوئی ہے

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے آزری ہم منصب کا خیر مقدم کیا،آزربائیجان کے وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کے سبزہ زار میں پودا لگایا

پاکستان اور آزربائیجان کے مابین کچھ ہی دیر میں، وزارتِ خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات شروع ہونگے،پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ آزری وفد کی قیادت آزربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کریں گے

ان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، کثیر الجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ اور اہم علاقائی و عالمی امور پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ ء خیال کیا جائے گا

وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد پاکستان اور آزربائیجان کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب منعقد ہو گی

قبل ازیں اسلام آباد میں پاکستان ،ترکی اور آزربائی جان کی سہہ فریقی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تینوں وزرائے خارجہ نے تجارت، معاشی تعاون، دفاعی اور سیکورٹی کے شعبوں کے علاوہ تھنک ٹینکس، دانشوروں، اداکاروں،، اور ثقافتی وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا۔تینوں برادراسلامی ملکوں کا باہمی اور عالمی امور پر مل کرچلنے کاعزم کیا ۔

اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی ابتر ترین صورتحال، طویل فوجی محاصرے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتبادلہ خیال کیا گی، پاکستان برادر اسلامی ملکوں کی حمایت پر شکرگزار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ آج کی ملاقات میں سیکیورٹی،عوامی روابط، تذویراتی اور سیاسی تعلقات کے فروغ پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور مواصلات کے فروغ پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور آذربائیجان کے ہم منصبوں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور کشمیری عوام مسئلہ کشمپر پر ترکی اور آذربائیجان کی حمایت کے شکرگزار ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ تینوں ممالک نے اپنے اپنے علاقوں میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا اور دنیا بھرمیں مسلم اقلیتوں پرظلم وجبرپربھی بات ہوئی۔

ترک وزیر خارجہ میو لوت چاوش اوغلو نے کہا کہ دونوں ممالک کاتجارتی حجم 800 ملین ڈالرز ہے جو کہ کافی کم ہے ۔ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں دیکھ کر خوشی ہوئی۔ دفاع میں بھی باہمی تعاون جاری ہے۔ ایک اٹیک ہیلی کاپٹراور مشاق طیارے اس تعاون کا حصہ ہیں۔ان کا کہناتھا کہ مقبوضہ ، کشمیر میں ڈیموگرافک تبدیلیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔اس حوالے سے پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کااعادہ کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلونے کہا کہ ترک قیادت اورعوام کے دلوں میں پاکستان اور پاکستانیوں کا خاص مقام ہے۔ پاکستان کے ساتھ دفاعی میدان میں بھی تعاون بڑھا رہے ہیں۔ ترک وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو نے کہا کہ پاکستان میں 83 پاک ترک معارف اسکول معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سہ ملکی مذاکرات کا تیسرا دور ترکی میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک سہ ملکی مذاکرات کا تسلسل کے ساتھ انعقاد کرنے پر متفق ہیں۔

آذر بائیجان کے وزیر خارجہ نے کاراباخ جنگ کےدوران پاکستان کی حمایت کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشتگردی اور انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہیں، تینوں ممالک ریاستوں کی خودمختار پالیسیوں کے حامی ہیں، وزیرخارجہ جیہون بئیراموو کاروبار کمپنیوں کو نگورنو کاراباخ میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔

Leave a reply