لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے حالیہ پرتشدد واقعات اور فوڈ چینز پر حملوں پر سخت ردِ عمل دیا ہے-
باغی ٹی وی : پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے حالیہ پرتشدد واقعات اور فوڈ چینز پر حملوں پر سخت ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوڈ چین پر حملہ کرنا اچھی بات نہیں، کیونکہ اس سے ہزاروں پاکستانیوں کا روزگار متاثر ہو رہا ہے،2500 پاکستانی مختلف فوڈ چینز میں کام کرتے ہیں، اور ان اداروں سے کئی خاندانوں کا چولہا جلتا ہےکھیل داس پر حملہ افسوس ناک ہے اور ایسے اقد امات ملک کے امن و امان اور بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ حملے پوری پلاننگ کے ساتھ ہو رہے ہیں اور زیادہ تر ایسے واقعات پنجاب میں پیش آ رہے ہیں بہاولپور سے 7 اور رحیم یار خان سے 2 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں، جب کہ ملتان میں ایک مقدمے میں 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، پرتشدد واقعات میں شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص جان کی بازی ہار چکا ہے، اور اس طرح کے واقعات میں شرپسند گروہ ملوث ہیں جو مختلف شکلوں میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔
سعودی شہریوں کیلئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں،محسن نقوی
عظمیٰ بخاری نے زور دیا کہ ہمارا مذہب تمام انسانوں کو یکساں حقوق دیتا ہے اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے یا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،ہم سب کو مل کر ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیےانہوں نے واضح کیا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سے کھیلنے کی قانون اجازت نہیں دیتا عظمیٰ بخاری نے اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کی فلسطین کے حق میں عالمی سطح پر موثر آواز بلند کرنے پر بھی انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔