گجرات پولیس کاغنڈہ طالب علم گروپوں کے خلاف آپریشن جاری،

گجرات (چوہدری فیضان ارشاد سے) پولیس کاغنڈہ طالب علم گروپوں کے خلاف آپریشن جاری،
پنڈی حسنہ کے قریب فائرنگ،لڑائی جھگڑا اور توڑ پھوڑ کرنے والے دو گروپوں کے15ملزمان گرفتار
قانون شکن طالب علم گروپوں کے خلاف بلا امتیاز سخت ایکشن لیا جائے گا،،ڈی پی او توصیف حیدر
تفصیلات کے مطابق گجرات کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹی کے غنڈہ طالب علم گروپوں کے خلاف گجرات پولیس نے آپریشن تیز کر دیا ہے۔ ڈی پی او گجرات توصیف حیدر نے ان پرتشدد گروپوں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی ریاض الحق کی زیر نگرانی ایس ایچ او تھانہ صدر گجرات محمد اسلم،ASIشرجیل اسلم اور ASIفیض احمد کو خصوصی ٹاسک دے رکھا ہے کہ ان گروپوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ خوف و ہراس پھیلاکر زیور تعلیم سے آراستہ ہونے کے لئے آنے والے دیگر طالب علموں کی ایسے غنڈہ گروپوں سے جان چھڑائی جائے۔ڈی پی او گجرات کی ہدائیت پر پولیس ٹیم نے خصوصی آپریشن کے دوران دو گروپوں کے 15ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے ڈنڈے سوٹے اور 6پسٹل 30بور برآمد کرلئے۔گرفتار ملزمان میں امیر حمزہ سکنہ دھول چوپالہ،عنصر بیگ سکنہ شیخ چوگانی،جابر علی سکنہ دھول،وقار آصف،ذیشان فیاض،محمد یسین سکنائے جلالپورجٹاں،فضل عثمان سکنہ چک کالا،ولید ناصر سکنہ النبی کالونی گجرات،جمشید اقبال،امیر حمزہ اور فخر سجاد سکنائے جیوونجل،سفیان لیاقت سکنہ حافظ حیات،اویس علی سکنہ رسولپور،عبدالرحمن سکنہ نوشہرہ میانہ،سمیع اللہ ظفر سکنہ کالو وال شامل ہیں۔ گزشتہ روز پنڈی حسنہ کے قریب دو گروپوں کے چالیس سے زائد طالب علم لڑائی جھگڑا اور اسلحہ سے لیس ہوکر فائرنگ کررہے تھے۔جنہوں نے اس دوران پولیس ملازم کے موٹر سائیکل کوبھی ڈنڈوں سے نقصان پہنچایا۔قانون شکن 21طالب علموں کے خلاف تھانہ صدر گجرات میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور بقیہ ملزمان کے خلاف مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔جنہیں جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
ڈی پی او گجرات توصیف حیدر نے کہا ہے کہ ضلع کا امن وامان خراب کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجاز ت نہیں دی جائے گی۔والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں کہ تعلیم حاصل کرنے کی بجائے ان کے بچے تشدد،لڑائی جھگڑے جیسی غیر قانونی کارستانیاں کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ایسے تمام گروپوں کے خلاف بلا تفریق قانونی کارروائی کی جائے گی جو تشدد اور خوف و ہراس پھیلانے جیسی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

Leave a reply