باغی ٹی وی کا عورت مارچ منتظمین کیخلاف عدالت جانیکا اعلان
باغی ٹی وی کا عورت مارچ منتظمین کیخلاف عدالت جانیکا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز لاہور میں ہونیوالے عورت مارچ میں باغی ٹی وی کے لوگو کے غلط استعمال پر باغی ٹی وی نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے
باغی ٹی وی نے ہمیشہ سے ہی خواتین کے حقوق کے بات کی اور ان پر ہونیوالے تشدد، مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے حکام بالا تک پہنچایا تا کہ انہیں انصاف ملے اور خواتین کو تحفظ فراہم ہو، باغی ٹی وی نے ہمیشہ عوام کی آواز بنتے ہوئے اہم کردار ادا کیا،باغی ٹی وی نے ہمیشہ مظلوموں کی مدد کے لئے آواز بلند کی اور خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کی،باغی ٹی وی نے خواتین کے حوالہ سے تمام تقریبات کو کوریج دی ،
عورت مارچ میں باغی ٹی وی کے لوگو کے غلط استعمال پر باغی ٹی وی کا عدالت جانے کا اعلان#baaghitv #pakistan #lahore #AuratMarch2022 @mubasherlucman pic.twitter.com/ixRVMWM6A5
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) March 9, 2022
عورت مارچ لاہور میں مقامی ہوٹل کے باہر باغی ٹی وی کے رپورٹر فائز چغتائی کی تصویر لگائی گئی ساتھ انکے گلے میں باغی ٹی وی کا لوگو لگایا گیا اور ایک تحریر بھی لکھی گئی، باغی ٹی وی کے رپورٹر فائز چغتائی کے علاوہ سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا بھی پوسٹر لگایا گیا تھا، عورت مارچ والوں کی جانب سے صحافیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے اقدام کی لاہور پریس کلب نے بھی مذمت کی ہے،لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے پتلے بنا کر انکی تضحیک کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،پریس کلب خواتین کے حقوق کا علمبردار ہے ،تا ہم عورت مارچ کے منتظمین کو اپنی صفوں سے شرپسند عناصر کو نکالنا ہو گا، ورنہ صحافی ایسی تقریبات کا بائیکاٹ کریں گے اور احتجاجی عمل بھی اختیار کریں گے
باغی ٹی وی کے رپورٹر فائز چغتائی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عورت مارچ میں مجھ سمیت کئی سینئر صحافیوں کی تصاویر انکے چینل کے ساتھ لگا کر انکی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا،آزادی اظہار رائے کے دعویداروں نے آزادی اظہار رائے کی دھجیاں اڑائی ہیں، فائز کا کہنا تھا کہ جو عوام چاہتے تھے اسی حساب سے ان سے سوال کئے گئے تھے تا ہم عورت مارچ والوں نے باغی ٹی وی کی ٹیم اور دیگر صحافیوں کی زندگیاں خطرے میںڈالی ہیں ہم اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ عدالت لے کر جائیں گے
یہ حرکت آج عورت مارچ کی انتظامیہ کی جانب سے کی گئی فلیٹیز ہوٹل کے باہر مجھ سمیت کئی صحافی دوستوں کے پتلے لگائے گئے اگر یہ اظہار رائے کی آزادی ہے تو اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے@_Mansoor_Ali @HamidMirPAK @AzazSyed @asmashirazi pic.twitter.com/D2fFDwGXM0
— Farrukh Shahbaz Warraich (@ItsFSW) March 8, 2022
اردو پوائنٹ کے اینکر فرخ شہباز وڑائچ کی تصویر بھی لگائی گئی تھی، فرخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حرکت آج عورت مارچ کی انتظامیہ کی جانب سے کی گئی فلیٹیز ہوٹل کے باہر مجھ سمیت کئی صحافی دوستوں کے پتلے لگائے گئے اگر یہ اظہار رائے کی آزادی ہے تو اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے
عورت مارچ کو روکا جائے،وزیر مذہبی امور کے خط کے بعد بحث جاری
حنا پرویز بٹ "عورت مارچ” کے حق میں کھڑی ہو گئیں
عورت مارچ کو فول پروف سیکیورٹی دینے کی ہدایات
عورت مارچ نا منظور،مردان میں "مرد مارچ” کے نعرے
مرد دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی کو گھر سے نکال دیتا ہے،وزیراعظم
تاثر غلط ہے کہ ہراسمنٹ کا قانون صرف خواتین کے لیے ہے،کشمالہ طارق
عورت مارچ کے خلاف برقع پوش خواتین سڑکوں پر آ گئیں، بے حیائی مارچ نا منظور کے نعرے