بابر اعظم کو یہ سیکھنا پڑے گا کہ دوستی یاری کواہمیت نا دیں وسیم اختر

0
32

قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے ٹیم اچھی ہے، مگر بابر اعظم کو یہ سیکھنا پڑے گا کہ دوستی یاری کواہمیت نا دیں اگر کوئی ایوریج ممبر ہے اور کپتان کو لگتا ہے کہ وہ جتا سکتا ہے تو اسے موقع دینا چاہیے۔


باغی ٹی وی : نجی چینل کے پروگرام میں وسیم بادامی کو انٹرویو دیتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد دو مزید ورلڈ کپ بھی آرہے ہیں، ہمارے ملک میں کھلاڑیوں پر عجب تنقید کی جاتی ہے، لڑکے سلیکٹ کرلیے گئے اب ان کو سپورٹ کرنا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ لوگوں کے کہنے پر ٹیم کا انتخاب نہیں کرسکتے، سرفراز 2 سال سے ٹیم کے ساتھ ہیں لیکن اچھا نہیں کھیل رہے ان کے مقابلے میں رضوان کی پرفارمنس اچھی ہے۔


سابق کپتان نے کہا کہ شعیب ملک کا بہترین کرکٹ مائنڈ ہے لیکن ہر چیز کا وقت ہوتا ہے، مڈل آرڈر ہمارا مسئلہ تھا ہمارے پاس پاور ہٹر نہیں تھا، اعظم خان اور آصف علی پاور ہٹر کی صورت میں ٹیم میں موجود ہیں۔


وسیم اکرم نے کہا کہ انہیں بہت لوگ یہ کہتے ہیں آپ کوچ کیوں نہیں بنتے، چھوٹے چھوٹے بچے ہمارے کوچز کو ایڈوائس دے رہے ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی بھی ایسا بندہ موجود نہیں جو اچھی کوچنگ کر سکے۔


انہوں نے کہا کہ جاوید میاں داد کا موجودہ کرکٹ سے کوئی ڈائریکٹ واسطہ نہیں اس لیے وہ بطور ٹیم کنسلٹنٹ یا ڈائیریکٹر پی سی بی آسکتے ہیں، تاہم بطور کوچ ایسا کرکٹر چاہیے جو دس سال سے کرکٹ سے جڑا ہو۔


معین خان کے بیٹے اعظم خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ اس پر اتنی تنقید کی جاتی ہے وزن کا مزاق اڑایا جاتا ہے، وہ 22 سال کا لڑکا ہے، قرنطینہ میں اس کی اننگز دیکھی ہیں اس کو چانس دینا تو بنتا ہے۔

Leave a reply