بابری مسجد کیس، عدالت میں نقشہ پھاڑنے کے خلاف ہندو میدان میں، اہم مطالبہ

0
37

بابری مسجد کیس میں مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون کی طرف سے نقشہ پھاڑے جانے کے خلاف ایک ہندو ’اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا‘ نے راجیو دھون کے حوالے سے اہم مطالبہ کر دیا ہے۔

بابری مسجد کیس، ہندو فریق کے وکیل کے دلائل

بھارتی میڈیا کے مطابق ’اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا‘ نے راجیو دھون کے نقشہ پھاڑنے کی شکایت انڈین بار کونسل (بی سی آئی) سے کر دی ہے اور وکیل کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اس سلسلے میں بی سی آئی کوایک خط بھیجا گیا ہے جس میں مہا سبھا نے راجیو دھون کے سپریم کورٹ میں نقشہ پھاڑنے کی شکایت کی ہے۔

بابری مسجد کیس سماعت، تمام سوالات مسلم فریق سے

ہندو فریق کے ترجمان پرمود پنڈت جوشی کی طرف سے بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ کونسل نقشہ پھاڑنے کا نوٹس لیتے ہوئے راجیو دھون کے خلاف کارروائی کرے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ راجیو دھون کے اس رویے سے ’سپریم کورٹ بار‘ کی توہین ہوئی ہے۔

بابری مسجد کیس ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اہم اعلان کر دیا

یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ میں بدھ کے روز جب ہندو مہا سبھا کے وکیل وکاس کمار سنگھ نے کشور کرونال کی کتاب ’ایودھیا ریویزیڈینٹ‘ کو ریکارڈ میں لانا چاہا اور اس حوالے سے ایک نقشہ بھی پیش کیا تھا۔ راجیو دھون نے مشتعل ہوکر نقشے کو پھاڑ دیا تھا۔

بابری مسجد کیس، ہندوﺅں کے پاس صرف چبوترے کا حق

بعد ازاں جب کمرہ عدالت میں بحث ہوئی تو راجیو دھون نے کہا کہ انہوں نے نقشہ چیف جسٹس رنجن گگوئی کے کہنے پر پھاڑا تھا۔

یاد رہے کہ ہندوستان میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت 6 دسمبر 1992 کو ہوئی تھی جب انتہا پسند ہندوؤں کے ٹولے نے تمام قانونی، سماجی و اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد شہید کردی تھی۔

Leave a reply