بابری مسجد کیس، بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

بابری مسجد کیس، بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنایاجارہا ہے،بھارتی سپریم کورٹ کے5رکنی بینچ کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا.پانچ رکنی بنچ میں مسلمان جج ایس عبدالنذیربھی شامل ہے
بھارتی سپریم کورٹ نے شیعہ بورڈ کی درخواست خارج کردی،5رکنی بینچ نے متفقہ طور پر شیعہ بورڈ کی درخواست خارج کی،بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ہم نےتسلیم کیاکہ بابری مسجد،بابر کےسپہ سالارنےبنائی، بابری مسجد میں 1949میں مورتیاں رکھی گئیں،شیعہ وقف بورڈکی درخواست 1945کےفیصلے پردائر کی گئی تھی،
بھارتی سپریم کورٹ نےنرموئی اکھاڑہ کا دعویٰ بھی خارج کردیا،نرموئی اکھاڑہ کا دعویٰ غیرقانونی ہے،آثار قدیمہ کی رپورٹ کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا،مسجد خالی زمین پر تعمیر نہیں کرائی گئی تھی،اے ایس آئی رپورٹ کے مطابق زمین کے نیچے مندر تھا اےایس آئی نے مندرکے ثبوت بھی فراہم کیے ،اےایس آئی نے یہ نہیں بتایا کہ مندر گرا کے مسجد بنائی گئی،
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کیلیےمناسب نہیں کہ وہ مذہب پر بات کرے ،عبادت گاہوں کےمقام سےمتعلق ایکٹ تمام مذہبی کمیونٹیزکے مفادات کاتحفظ کرتاہے،بابری مسجد کیس کافیصلہ متفقہ ہے
بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلے میں کہنا تھا کہ واضح نہیں کہ مندر کومنہدم کیا گیا تھا،ہندوؤں کاخیال ہے یہ رام کی جنم بھومی ہے،زمین کا فیصلہ قانونی ہوگا،زیر زمین تعمیرات اسلامی نہیں,عقیدےکی بنیاد پر حق ملکیت طے نہیں ہوگی،ثبوت پیش کیے گئے ہیں کہ ہندو بابری علاقے میں پوجا کرتے تھے ،سنی وقف بورڈ کو قانونی چارہ جوئی کا حق حاصل ہے, سنی وقف بورڈ نے مالکانہ حقوق مانگے تھے،متنازع زمین پر ہمیشہ مسلمانوں کا قبضہ رہا,اس زمین پرمسلم اورہندودونوں عبادتیں کرتےتھے,
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ 1856سےپہلے ہندووَں پر عبادت کی کوئی روک ٹوک نہیں تھی ,ہندورام چبوترےپرعبادت کرتے رہے ہیں،مسلمان زبردستی زمین پر حق کا دعویٰ نہیں کرسکتے, مسلمانوں کو بابری احاطے کا حق نہیں ہے, سنی وقف بورڈثبوت فراہم نہیں کرسکاکہ مسلمانوں کابابری علاقے پر حق ہے،مسجد کے اندرونی حصے میں مسلمان نماز ادا کرتے تھے،ہندو اور مسلمان فریقین کا دعویٰ ایک جیسا ہے،
بھارت میں بابری مسجد کی طرح سینکڑوں سال پرانی تاریخی جامع مسجد شہید کئے جانے کا خطرہ‘ اہم ترین رپورٹ منظر عام پر
بابری مسجد فیصلہ،ایودھیا سمیت پورے بھارت میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی،ایودھیاسمیت کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس اوراسکول کالجزبھی بند کر دئے گئے.
بھارتی سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 16اکتوبرکو مکمل کرکےفیصلہ محفوظ کیاتھا