بابری مسجد کیس کی 37ویں روز سماعت ، تفصیلات جانئے

0
36

بابری مسجد کیس کی بھارتی سپریم کورٹ میں روزانہ کی بنیاد پر سماعت جاری ہے۔ آج سماعت کے 37ویں دن مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد پر جبراً قبضہ کیا گیا تھا۔راجیودھون کے بقول، ”لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا، زیر سماعت التوا معاملہ میں دباو بنایا گیا۔“

بابری مسجد کیس: فیصلہ کب متوقع…. تاریخ آگئی

راجیو دھون نے عدالت سے اپیل کی کہ تمام حقائق کو پیش نظر رکھ کر ہی فیصلہ کیا جائے۔

دریں اثنا بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس کی سماعت 17 اکتوبر تک مکمل ہو جائے گی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور ایس عبد النظیر پر مشتمل آئینی بینچ نے آج جمعہ کی سماعت کے اختتام پر کہا کہ 14 اکتوبر کو مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون کے دلائل مکمل ہوجائیں گے۔ جسٹس گوگوئی کے بقول 15 اور 16 اکتوبر کو ہندو فریق جواب دیں گے جبکہ17 اکتوبر کو ’مولڈنگ آف ریلیف‘ پر بحث ہوگی۔

بابری مسجد کیس: 18 اکتوبر تک ہر فریق اپنی بحث مکمل کرے، بھارتی چیف جسٹس

یاد رہے کہ ہندوستان میں تاریخی بابری مسجد کی شہادت 6 دسمبر 1992 کو ہوئی تھی جب انتہا پسند ہندوؤں کے ٹولے نے تمام قانونی، سماجی و اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد شہید کردی تھی۔

بابری مسجد کیس، ہندوﺅں کے پاس صرف چبوترے کا حق

Leave a reply