بچوں کی نشوونما تحریر: محمد کامران۔

0
87

بچے الله تعالیٰ کا انمول اور خوبصورت تحفہ ہوتے ہیں والدین کی زندگی میں بچوں کی وجہ سے خوشیاں اور رونقیں ہوتی ہیں ماں کی کوکھ سے ہی بچے کی تربیت اور نشوونما شروع ہو جاتی ہے دنیا میں آتے ہی بچے والدین سے سیکھناشروع ہو جاتے ہیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوششں کرتے ہیں ۔
گھر کا ماحول اور والدین کی ساکھ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر گہرا اثر ڈالتی ہے جہاں ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہے وہیں مدرسہ یا سکو ل کی تعلیم بچوں میں مختلف علوم اور ہنر کو اجاگر کرنے کیلئے ضروری ہے ۔
بچوں میں ہنر اور علوم ان کی زندگی کو بہتری کی طرف لے جانے کا باعث بنتے ہیں بچوں میں بااخلاق اور ذمہ دار شہری بننے کا سلیقہ پیدا ہوتا ہے ۔اور ان کو اایک متوازن زندگی گزار نے کا موقع ملتا ہے ۔اور بچے زندگی کے نشیب و فراز سے واقف ہوتے ہیں
والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کی صحیح ذہنی نشوونما کیلئے بہترین سکلول یا مدرسہ اور اساتذہ کا انتخاب کریں اور بچوں کو زیادہ سے زیادہ گھر میں توجہ سے وقت دیں تاکہ مثبت شخصیت اجاگر ہو۔اچھی اور سبق آموز کہانیوں کا انتخاب کریں اور سونے سے قبل کہانیاں سنانے سے ایک تحقیق کے مطابق بچوں میں مطالعے کا شوق پیدا ہو تا ہے اور ان کی ذہنی اور فکری نشوونما ہوتی ہے
ماحول بچوں کی نشوونما میں اہم کردارادا کرتاہے بچے جس ماحول میں پرورش پاتے ہیں ان میں اسی کی جھلک نظر آتی ہے بہترین ماحول میسر آنے سے بچوں کی نشوونما بھی مثبت انداز میں ہوتی ہے ۔بچے پگھلے ہوئے کانچ کی طرح ہوتے ہیں ان کو جس سانچے میں ڈھالو ڈھل جاتے ہیں
بتہرین ذہنی اور جسمانی نشوونما کیلئے ان کے اردگرد مثبت چیزوں ،سوچ ،ماحول اوردیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے ۔

@kaamm_ii

Leave a reply