بدبخت بیٹے نے ضعیف العمر والدین کو من گھڑت مقدمات میں پھنسا کر عدالتی کٹہرے میں کھڑا کر دیا

0
35

کرک : بد بخت اور ناخلف بیٹے نے ضعیف العمر والدین کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں پھنسا کر عدالتی کٹہرے میں کھڑا کردیا۔ نواحی گاؤں میٹھاخیل سے تعلق رکھنے والے ارب پتی رحیم اللہ نے کرک کی مقامی عدالت میں دائر مقدمہ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والدین نے ان کو غیر قانونی طریقہ سے دولت اور جائداد سے محروم کردیا ہے۔

عدالتی دعویٰ کے مطابق، ضعیف العمر شہری محیط خان اور ان کی ادھیڑ عمر اور بیمار اہلیہ نے ملی بھگت سے اپنے بیٹے رحیم اللہ کو ایک کروڑ نو لاکھ روپے اور ایک پلاٹ سے محروم کردیا ہے اور ان کو پیسوں اور جائداد کا حساب دینے سے انکار کر رہے ہیں۔

درخواست کنندہ رحیم اللہ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے والدین کو قرار واقعی سزا دیکر ان کی لوٹی گئی رقم اور ایک پلاٹ ان کو واپس دلوائے جائیں۔ ہفتہ کو عدالت میں پیشی کے بعد سفید ریش محیط خان نے اپنی اہلیہ کا مختیار نامہ تیار کرتے ہوئے اخباری نمائندوں کو عدالتی دستاویزات اور جواب دعویٰ کے کاغذات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کئی مقامی جرگوں اور مقامی عمائدین کے صلح کی کوششوں کے باؤجود رحیم اللہ اپنے والدین کو معاف کرنے پر راضی نہیں ہے اور اپنی تسکین طبع کی خاطر ان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں پھنسا رکھا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ناخلف رحیم اللہ گھریلو معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے سے مسلسل پہلو تہی کر رہا ہے۔ محیط خان کی ادھیڑ عمر اہلیہ نے بتایا کہ ان کے بدبخت بیٹے نے پچھلے کئی سال سے ان کی زندگی جہنم بنا رکھی ہے اور ان کو ایک ناقابل برداشت عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رحیم اللہ نے اپنے بھائیوں کو خاندان کے مشترکہ کاروبار سے زبردستی بے دخل کر دیا ہے اور اپنی پہلی بیوی اور اپنے کم سن بیٹے پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے بعد ان کو بھی گھر سے نکال باہر کر دیا ہے۔

ضعیف العمر والدین نے بتایا کہ سنگ دل رحیم اللہ نے اپنے ہی کم سن بیٹے کو نہ صرف سکول سے نکال کر ان کا تعلیمی سلسلہ منقطع کر دیا ہے، بلکہ ان کو گھر سے بھی بے دخل کر دیا ہے، جبکہ اپنی بانجھ دوسری بیوی کو ساٹھ سال کی عمر میں آن لائن کلاسوں کے ذریعے مزید تعلیم دلوا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کئی سال پہلے بہ وجہ نافرمانی رحیم اللہ کو عاق کردیا تھا اور ان کے ساتھ قطع تعلق کر رکھا تھا، مگر وہ ان کی جان نہیں چھوڑ رہا ہے اور ان کو زندہ در گور کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی پولیس کو کئی بار اپنے ناخلف بیٹے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کیلئے درخواستیں بھی دے چکے ہیں مگر پولیس ان کو گرفتاری کے فوراً بعد ضمانت پر رہا کر دیتی ہے۔

Leave a reply