بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے امریکی مطالبے پر شرط عائد کردی

بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے امریکی مطالبے پر شرط عائد کردی

باغی ٹی وی : بحرین نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے اسولی موقف اپنایا ہے . غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بحرین کے بادشاہ حمد بن عيسى بن سلمان آل خليفہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کے دوران اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مطالبے کو یکسر مسترد کر دیا۔حمد بن عیسی نے کہا کہ ہم عرب ممالک کے خود مختار فلسطین کے مطالبے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

بادشاہ حمد بن عیسیٰ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے دباؤ کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو 1967 سے پہلے کی حیثیت میں بحال کرنا ہو گا۔دو ہفتے قبل اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا جس بعد مشرقی وسطیٰ کے دونوں اہم ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آسکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل مغربی کنارے میں واقع فلسطین کے ان علاقوں پر دعویٰ سے دستبردار ہو گا جنہیں وہ ضم کرنا چاہتا تھا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے ابھی حال ہی میں کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی کے تحت اسرائیل سے سفارتی تعلقات بھی برقرار کئے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی اور اس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے

متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے دو دن بعد ہی گورنر پنجاب کا دورہ دبئی

خطے میں قیام امن کیلئے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ڈیل ہو گئی

پاک اسرائیل تعلقات ، فوائد و نقصانات کا ایک تاریخی جائزہ از طہ منیب

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معاہدے پر ترکی بھی میدان میں آ گیا

قبل ازیں اسرائیل کے صدر رووین ریولین نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات قائم ہونے کے بعد ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کو اسرائیل کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی تھی.
اسرائیل کےصدر ریولین نےسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹیئٹر پرمتحدہ عرب امارات کے ولی عہد کو بھیجے گئے دعوت نامے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پیغام میں کہا ہے کہ میں بہت پرامید ہوں کہ دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے معاہدے سے خطے کے عوام کے مابین باہمی اعتماد میں اضافے میں مدد ملے گی

اسرائیلی صدر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں استحکام اور اقتصادی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

Comments are closed.