بلدیہ عظمی کراچی، DMC کے ساتھ دیگر محکموں کے 608 ملازمین کا قبضہ

0
24

کراچی بلدیہ عظمی کراچی (KMC) میں DMCs کے ساتھ دیگر محکموں سے آئیں افسران کا قبضہ برقرار ہے ہیں پاکستان ریلوے، جنگلات، فشریز، ورکس اینڈسروسز، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، لیارٹی ڈیولپمنٹ اتھارٹی، کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اوردیگر محکموں کے ملازم بھی KMC کا حصہ بن چکے ہیں یہ افسرا ن جونیئر گریڈ میں آکر 17،18، 19 اور گریڈ 20 میں پہنچ چکے ہیں مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ DMCs سے آئیں 608 جونیئر گریڈ کے عملہ KMC میں سینئر ترین عہدوں اپناقبضہ چمٹے ہوئے ہیں اس بارے میں ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد بھی مختلف محکموں اور DMCs سے آئیں ہوئے ملازمین کی حیثیت کو ہٹانے پر تیار تھے تاہم DMC شرقی کے ملازمین جمیل فاروقی سابق ڈائریکٹر HRM نے ڈر خوف اور ایک سازش کے تحت ملازمین کے تبادلے روک دیا تھا جمیل فاروقی کے بقول ایک پینڈرا بکس کھول جائے گا اور سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے ساتھ سندھ حکومت کی ہدایت کے باوجود قابضین کے خلاف کاروائی نہ ہوسکا،جمیل فاروقی ان اہلیہ سمیت دیگر رشتہ دار DMCشرقی کے ملازمین ہے ڈر تھا اگر ملازمین کو ہٹایا گیا تو وہ اور ان کے رشتہ دار بھی عہدوں سے فارغ ہوجائیں گے اور ان کے ترقی اور دیگر فائلیں بھی کھول جانے کی توقع ہے کئی سال بیرون ملک رہنے کے باوجود تمام مراعات اور واجبات وصول کیا تھا جو سروسز رولز کے تحت جرائم ہے اگر یہ پینڈرا بکس کھول گیا تو جمیل فاروقی اور اس کے رشتہ دار وں سے لاکھو ں روپے جرمانہ بھی سرکار میں جمع کراناپڑ سکتاہے موجود ہ ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد گذشتہ دور 2016ء کے دوران بھی DMCs کے 608 ملازمین جو2001ء سے 2016ء کے دوران مرالہ وار KMC میں تنخواہیں ضم ہوئے ان کے خلاف فہرست مرتب ہوچکا تھا تاہم بعض افسران کی ڈر خوف اور سیاسی بنیاد پر ملنے والے دباو کے باعث ان ملازمین کو ہٹانے کا ارادہ ترک کردیا ہے اور آج بھی برقرار ہے انہوں نے ریلوے اور دیگر محکوں کے ملازم کو KMC سے فارغ کرنے کا باضابط ہدایت کردیا تھا لیکن بعض نادیدہ قوت نے غیر قانونی تعینات ہونے والے ملازم کے خلاف کاروائی سے روک دیا گیا ہے،واضح رہے سپریم کورٹ نے 2011ء کا حکمنامہ کے تحت KMC میں ضم ہونے والے تمام ملازمین کو فارغ کرنے میں رکاوٹ بن گئے تھے سابق ڈائریکٹر HRM جمیل فاروقی نے نمائندہ سے بات چیت کے دوران بھی اس ڈر و خوف پید ا کرنے کی کوشش کیا ہے تاہم جمیل فاروقی نے اپنی فائلیں دبا کر تمام مراعات اور سہولیات حاصل کرتے رہے ہیں سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر سینئر ڈائریکٹر ہومین رسورسس ڈیپارٹمنٹ KMC اصغر درانی کے حکمنامہ نمبر Sr.Dir(HRM)/KMC2021/1068 بتاریخ 31 مارچ 2021ء کو جاری کیا ہے،اس حکمنا مہ کے تحت مسعود عالم سے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی دوہرا عہدہ واپس اور سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز تعینات کردیا گیا ہے یہ محکمہ جنگلات سندھ سے،نعمان ارشد کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ، علی حسن ساجد ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ DMC شرقی کے ملازم ہے،ڈائریکٹر جنرل انجینئر ننگ ڈیپارٹمنٹ نجیب احمد KWSB کے ملازم ہے، چیف انجینئر انیس قائم خانی KWSB کے ملازم ہے،ایگزیکٹو انجینئر توقیر عزیز KWSB کے ملازم ہے،چیف انجینئر صباالحسن کچی آباد کے ملازم ہے، ڈائریکٹر میونسپل سرسزنعمان ارشدبھی KWSB کے ملازم ہے، ڈائریکٹر پلاننگ انجینئر ننگ مظہر علی شیخ، DMC غربی کے ملازم ہے، ڈائریکٹر پارکس طلحہ سلیم سند ھ حکومت کے ملازم ہے، ڈائریکٹر اسٹیٹ امتیازابڑو بھی سندھ حکومت کے ملازم ہے، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن عباسی اسپتال ڈاکٹر سلمی علی کوثر DMC شرقی کی ملازمہ ہے، ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ ارشاد لودھی DMC وسطی کے ملازم ہے، ڈائریکٹر سلمان شمسی DMCوسطی، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی رضوان خان DMC شرقی، ڈائریکٹر HRM اسماعیل خان DMC جنوبی، ڈائریکٹر HRM عمرانہ اشفاق DMC غربی،سابق ڈائریکٹر آڈٹ تسلنیم احمد DMC وسطی، ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر سراج احمد DMC وسطی، ڈائریکٹر قبرستان اقبال پرویز DMC غربی، ایڈیشنل ڈائریکٹر عثمان خانDMC وسطی، ڈائریکٹر پلاننگ عمران راجپوت DMC غربی، ایڈیشنل ڈائریکٹر قبرستان سرور عالم پاکستان ریلوے کے ملازم ہے، دلچسپ امریہ ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد نے سابق سینئرڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ کلچر خورشید احمد شاہ ریٹائرڈ ملازم کو سرکاری حیثیت برقرارکھا ہے، افسر علی بھی اسپورٹس کچر ل میں ریٹائرڈ کے باوجود ہے، سرکاری کے موج کررہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر نسم احمد ریٹائرڈ کے باوجود جارجڈ پارکنگ میں عہدے پر براجمان ہے،اور صرف سابق مشیر مالیات KMC آفاق سعید کو اپنے ڈیپارٹمنٹ میں تبادلہ کیا گیا ہے۔

Leave a reply