بلدیاتی انتخابات کے التواء کے خلاف جماعت اسلامی کی ریلی
بلدیاتی انتخابات کے التواء کے خلاف جماعت اسلامی کی ریلی
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے التواء کے خلاف جماعت اسلامی کی کراچى کمپنى سے ڈى چوک کى جانب ريلى نکالی جارہی ہے جبکہ میاں اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی شکست دیکھ کر بلدیاتی انتخابات سے فرار ہورہی ہے. جبکہ انہوں نے کہا کہ ریلی کراچی کمپنی سے ڈی چوک تک جائے گی اور ریلی میں جماعت اسلامی کے کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہیں جبکہ کارکنان نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اٹھا رکھے.
اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے التواء کے خلاف جماعت اسلامی کی کراچى کمپنى سے ڈى چوک کى جانب ريلى
حکومت اپنی شکست دیکھ کر بلدیاتی انتخابات سے فرار ہورہی ہے،میاں اسلم#JamatIslami #localbodyelection #pmlngovernment pic.twitter.com/rlf4LOKTH3— Tania Goher (@GoherTania) December 28, 2022
ریلی کی رہنمائی کرنے والے جماعت اسلامی کے مقررین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے سے ظاہر ہوتا ہے حکومت اس بلدیاتی الیکشن سے بھاگ رہی ہے جبکہ شرکا کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کیلئے لوگوں نے بینرز اور تمام چیزوں پر خرچہ کیا جبکہ الیکشن یوں غیر معینہ مدت تک ملتوی کردینا انتہائی افسوس ناک بات ہے.
یاد رہے کہ انتخابات ملتوی ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے31 دسمبر کو ہونے والے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔ جبکہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
روسی رکن پارلیمنٹ اور صدر پیوٹن کے نقاد کی بھارت میں پراسرار ہلاکت
خواتین پرپابندیاں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ
افسانہ نویس و ناول نگار اور مترجم قیصر نذیر خاورانتقال کرگئے.
الیکشن کمیشن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق 5 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔ حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون اور سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف، پی ٹی آئی کی طرف سے بابر اعوان اور علی نواز اعوان، جماعتِ اسلامی کی جانب سے میاں اسلم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تھے.