بلوچستان اسمبلی کا کل ہونے والا اجلاس: صحت، تعلیم اور مالیاتی مسائل پر اہم فیصلے متوقع

Budget 23-24

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل سہ پہر تین بجے ہوگا جس میں صوبے کے مختلف اہم مسائل زیر بحث آئیں گے۔ اعلامیہ کے مطابق، بی بی عصمت ملک کی جانب سے ایک توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا جس میں میمو ریک ہسپتال، خدا بادان، پنجگور کو فعال نہ کیے جانے کی طرف اسمبلی کی توجہ مبذول کرائی جائے گی۔بی بی عصمت ملک نے پنجگور کے لوگوں کو درپیش صحت کی بنیادی سہولیات کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ میمو ریک ہسپتال کا طویل عرصے سے غیر فعال رہنا عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کر رہا ہے، اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کسی مؤثر اقدام کا نہ اٹھایا جانا قابل مذمت سمجھا جا رہا ہے۔اجلاس میں صوبے کے مالیاتی امور پر بھی گفتگو کی جائے گی۔ صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیرانی آئین کے آرٹیکل 171 کے تحت بلوچستان کے مالی سال کی آڈٹ رپورٹس پیش کریں گے۔ ان آڈٹ رپورٹس کا مقصد صوبے کے مالی معاملات میں شفافیت کو یقینی بنانا اور کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں کو سامنے لانا ہے۔ یہ رپورٹس حکومتی وسائل کے استعمال اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے متعلق تفصیلات فراہم کریں گی۔

اجلاس میں صوبے میں تعلیم کی ابتر صورتحال پر بھی توجہ دی جائے گی۔ ایک قرار داد پیش کی جائے گی جس میں صوبے میں تعلیمی سہولیات کی زبوں حالی اور بچوں کی تعلیم تک رسائی میں درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی جائے گی۔ قرار داد کے ذریعے حکومت سے تعلیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا جائے گا تاکہ صوبے کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے اور ان کی تعلیم تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔اعلامیہ کے مطابق، اجلاس میں محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی اور محکمہ فشریز سے متعلق مختلف سوالات بھی دریافت کیے جائیں گے جن کے جوابات ایوان کو دیے جائیں گے۔ محکمہ فشریز کے حوالے سے مچھلیوں کے غیر قانونی شکار اور اس شعبے میں ہونے والی ممکنہ بے ضابطگیوں پر بھی بحث کی توقع ہے۔اجلاس میں شرکت کے لیے تمام اراکین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بروقت اسمبلی پہنچیں تاکہ صوبے کے عوامی مسائل پر بروقت کارروائی کی جا سکے۔ بلوچستان کے عوام اس اجلاس کو انتہائی اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ صوبے کے صحت، تعلیم اور مالیاتی مسائل کے حوالے سے مؤثر فیصلے متوقع ہیں۔

Comments are closed.