بندوق کی نوک پرکسی کو مسلمان نہیں‌ بنایا جا سکتا: وزیراعظم

0
51

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کو بندوق کی نوک پر مسلمان نہیں‌ بنایا جا سکتا، جو ایسا کرتا ہے وہ اسلام کی تاریخ سے ناواقف ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اقلیتوں کے لئے رول ہمارے لئے مشعل راہ ہے ،

پاکستان سٹیزن پورٹل کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش، سندھ کے حوالہ سے وزیراعظم کا بڑا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان سے متعلق میرا ایک ویژ ن ہے، پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، لوگوں نے اسلام کے نام پر دکانیں کھولی ہوئی ہیں، الیکشن سے قبل اس پر بات نہیں کی، لوگ سمجھتے ہیں ووٹ لینے کے لئے ایسی بات کرتا ہوں،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست ہمارے لئے ماڈل ہے،کیونکہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنائی تھی، پاکستان کے قیام کا مقصد کیا تھا اس کو سمجھنا چاہئے، مدینہ کی ریاست کا مطالعہ کئے بغیر ہم اس کو نہیں سمجھ سکتے .

ترجمانوں کے اجلاس میں وزیراعظم کا بڑا فیصلہ، اپوزیشن ہو جائے پریشان

تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری بھی موجود تھے

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہندو ایلیٹ کو ہٹا کر مسلم اہلیٹ کو بٹھا دینا ، صرف اس لئے پاکستان نہیں بنا تھا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ یونیورسٹیز میں مدینہ کی ریاست پر باقاعدہ پی ایچ ڈی کی جائے، مدینہ کی ریاست ایک ماڈل سٹیٹ تھی، مدینہ کی ریاست میں حقوق کا تحفظ تھا، انصاف تھا، وہ ماڈل سٹیٹ تھی.

پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ٹرمپ کی ملاقات کامیاب رہی، امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ قرآن مجید میں حکم ہے کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں، جو ایمان لے کر آتا ہے یہ اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، پیغمبر بھی‌صرف پیغام دیتے تھے، ہدایت دینا اللہ کے ہاتھ میں تھا، لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنا یہ غیر اسلامی ہے. پیغمبر کو جب زبردستی لوگوں کو اسلام لانے پر مجبور نہیں کیا گیا تو یہاں کیوں ایسا ہو؟جو زبردستی اسلام قبول کرواتے ہیں وہ اسلام کی تاریخ اور دین نہیں جانتے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے رول ماڈل ہے ،کسی کو بندوق کی نوک پر مسلمان نہیں کیا جا سکتا.

اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟

حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے ہونا ہو گا، آصف زرداری

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اقلیتوں کے لئے رول ہمارے لئے مشعل راہ ہے.

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے نو ماہ میں عدالت میں 60 ڈاکومنٹس دئیے، میں جوابدہ ہوں، اسلام میں قانون سے اوپر کیوں نہیں، حضرت عمر سے کپڑوں کا سوال کیا گیا، جنہوں نے ملک پر قرضہ چڑھایا ان سے پوچھا جائے گا، ہمارا ملک کے مسئلے مدینہ کی ریاست کے ماڈل سے دور جانے کی وجہ سے ہیں، ہم اس سے پیچھے چلے گئے ہیں.

ٹرمپ سے ملاقات کیلیے پرچی نہیں لایا، طاقتور لوگ جیل میں ،یہ ہے اصل تبدیلی،وزیراعظم

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اقلیتیں ریاست کی شہری ہیں ، ان کے حقوق ہیں، مدینہ کی ریاست بنانے کے لئے اس کے مقصد کو سمجھنچا چاہئے.

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اس ملک کو دس سالوں میں 24 ہزار ارب کا مقروض کیا گیا اور وہ جواب نہیں دے رہے، جیلوں میں اے سی لگے ہوئے ہیں، ٹی وی لگے ہوئے ہیں ، کمزور کو تو اے سی اور ٹی وی نہیں دئیے جاتے، کتنے غریب عدالت میں کیس جیتتے ہیں، ہماری جدوجہد غریب کے لئے ہے ،یہاں جواب مانگا جائے تو کہا جاتا ہے کہ انتقامی کاروائی ہو رہی ہے.

اقلیتوں کی عبادتگاہوں کا تحفظ کریں گے، دین میں کوئی زبردستی نہیں، اقلیتوں کا تحفظ کریں گے، لوگوں کو دین کی سمجھ نہیں، جاہلیت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر چلتے ہوئے اقلیتوں کا تحفظ کریں گے،

Leave a reply