بنی گالہ کی حدود میں صحافیوں پر تشدد، مقدمے کے اندراج میں سیاسی اثرورسوخ حائل ہوگیا

0
44

بنی گالہ کی حدود میں صحافیوں پر تشدد، مقدمے کے اندراج میں سیاسی اثرورسوخ حائل ہوگیا
باغی ٹی وی : اسلام آبادتھانہ بنی گالہ کی حدود ملوٹ کے علاقے میں صحافیوں پر سوسائیٹیز کے غنڈوں کے حملےکا معاملہ

باغی ٹی وی : صحافیوں پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا .مقدمہ اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ کے سی ای او ملک طاہر ،مرزا نوید کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا.ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا کہ نامعلوم مسلحہ افراد کا صحافیوں کو اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ کے مالکان کی ایما پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں . ملوٹ میں واقعہ اسلام آباد پراجیکٹ اور پارک ویو سے متلق حقیقت پر مبنی خبر اخبار میں شائع کی گئی تھی جس وجہ سے یہ واقعات پیش آئے .

ملک طاہر اور مرزا نوید ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں درج کیئے جانے والے مقدمات میں بھی نامزد ہیں.مقدمے میں اسلحے کی نوک پر جان سے مارنے اور زدوکوب کرنے کی دفعہ درج کر دی گئی .سیاسی اور محکمانہ اثرورسوخ کے باعث دیگر دفعات شامل نہی کی گئی

مسلحہ افراد نے اسلحے کے زور پر صحافی سے کیمرہ بھی چھینا تھا . راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کے اعلی عہدیدار اور کثیر تعداد میں ممبران نے ایس ایچ او بنی گالہ سے ملاقات کی تھی . ملاقات میں صحافیوں کی تنظیم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا .ڈیوٹی افیسر نصیر احمد نے موقع کا ملاحظہ بھی کیاتھا . وقوعہ کے موقع ملاحظہ کے دوران مسلح افراد کی موجودگی پائی گئی

وقوعہ کی نشاندہی کرنے والے صحافی ملک احتشام نےجائے وقوعہ پر مسلح افراد کی موجودگی کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا

پولیس نے تاحال مسلح افراد کو گرفتار کرنے کے لیئے کوئی کاروائی نہی کی . وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب مسلح افراد کی موجودگی نے پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیے . صحافتی تنظیم کی جانب سے درخواست کے مطابق مزید دفعات درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے .

صدرآر آئی یو جے شکیل احمد نے کہا کہ مزید دفعات اور ملزمان کر جلد گرفتار نا کیاگیا تو احتجاج پر مجبور ہونگے، آزادی صحافت پر بڑھتے ہوئے حملوں پر صحافیوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے، صحافیوں پر حملوں میں گزشتہ چند ماہ سے غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے،

صحافیوں کو نشانہ بنانے کا مقصد آزادی صحافت کو صلب کرنا ہے، حکومت صحافیوں پر بڑھتے حملوں کا نوٹس لے،

Leave a reply