وفاقی حکومت کے احکامات پر بینک ہفتے میں 6 روز کھلے رہیں گے اور دفاتر کے اوقات صبح 8 بجے شروع ہوں گے-
باغی ٹی وی : وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ہفتے میں دو تعطیلات کے خاتمے اور دفاتر کے اوقات صبح 8 بجے سے کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک نے بھی ہدایات جاری کی تھیں جس کی روشنی میں بینک 8 بجے کھل گئے جب کہ حکومت کے احکامات پر ہفتے میں 6 روز کاروبار ہوگا۔
مارچ میں بیرون ملک سے ورکرز ترسیلات زر کتنی رہیں،اسٹیٹ بینک نے تفصیلات جاری کردیں
مرکزی بینک کے مطابق رمضان میں بینکوں کے اوقات پیر تا جمعرات اور ہفتے کو صبح 8 تا 3 بجے ہوں گے، رمضان میں پیر تا جمعرات اور ہفتےکو 1:00 سے 1:30 تک نمازکا وقفہ ہوگا۔
رمضان میں پیرتاجمعرات اور ہفتےکو بینکوں کی پبلک ڈیلنگ صبح 8 تا ایک بجےہوگی جب کہ رمضان میں جمعےکوپبلک ڈیلنگ کے بینکنگ اوقات صبح 8:00 تا 12:00 بجے ہوں گے-
تاہم اسٹیٹ بینک کا جانب سے اوقات کار تبدیل کرنے پر بینک ملازمین کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ ٹوئٹر پر #بینک_ٹائمنگ_نامنظور بھی ٹاپ ٹرینڈ پر ہے جس میں لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم پر یہ کیوں لاگو کیا گیا ہم گورنمنٹ ملازمین نہیں-
انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری
#CMPunjab #بینک_ٹائمنگ_نامنظور
Dear Ex-CM! Thank you for making the life of the salaried class & Bankers miserable! Extending office timings & depriving them of a weekend is not going to hide the incompetency of your new govt but it will instead decrease productivity for sure.— Saad (@satti50) April 13, 2022
ایک صارف نے کہا کہ محترم سابق وزیراعلیٰ! تنخواہ دار طبقے اور بینکرز کی زندگی کو دکھی بنانے کے لیے آپ کا شکریہ! دفتری اوقات میں توسیع اور انہیں ویک اینڈ سے محروم رکھنے سے آپ کی نئی حکومت کی نااہلی چھپنے والی نہیں ہے بلکہ یہ یقینی طور پر پیداواری صلاحیت کو کم کرے گی۔
Toady 8 to 10.45 AM no one come into bank first customer enter in bank at 10.45 Mr Crime Minister @ShahbazShareef stop show bazi and dont distrub our sleeping schedule #بینک_ٹائمنگ_نامنظور
— Syed Suleman Haider (@Haider20661030) April 14, 2022
Banking 6 days a week will finish our social life. Those people's whose working in other cities and they have to go home on weekends. Bankers are already doing duties for 12 hours per day. Be ashamed.#بینک_ٹائمنگ_نامنظور pic.twitter.com/gK96Z7GcRp#بینک_ٹائمنگ_نامنظور
— Nouman Ahmad (@NoumanA81796778) April 14, 2022
ایک صارف نے کہا کہ ہفتے میں 6 دن بینکنگ ہماری سماجی زندگی کو ختم کر دے گی۔ وہ لوگ جو دوسرے شہروں میں کام کرتے ہیں اور انہیں ویک اینڈ پر گھر جانا پڑتا ہے۔ بینکرز پہلے ہی روزانہ 12 گھنٹے ڈیوٹی کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم کا رمضان المبارک میں شہریوں کیلئے میٹرو بس سروس مفت چلانے کا حکم
#بینک_ٹائمنگ_نامنظور since:We highly condemn the revised schedule of bank timing and opening of 6th day, going through this will cause a lot of mental pressure and phycological illness for a person who is already working in a pressurized environment plz review #CMShahbaz pic.twitter.com/48KYMbUQqb
— Mohib shyk (@MuhibSheikh3) April 14, 2022
Totally injustice to the employees of Bank,who have already extra working hour as compare to the others departments.
Please Revert Back to this notification.#بینک_ٹائمنگ_نامنظور@CMShehbaz @StateBank_Pak @AseefaBZ @BBhuttoZardari @MiftahIsmail pic.twitter.com/7Tq7qf1Mk5— Bilal Abbasi (@19bilalabbasi) April 14, 2022
#بینک_ٹائمنگ_نامنظور
Why salaried class should work like an animal? Specially bankers who are already facing severe issues and challenges like low wages, late sittings, where is work life balance? Where is compensation?— Tahir Naqvi (@Tasheeshah) April 14, 2022
ایک صارف نے لکھا کہ تنخواہ دار طبقہ جانوروں کی طرح کام کیوں کرے؟ خاص طور پر بینکرز جو پہلے ہی سنگین مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جیسے کم اجرت، دیر سے بیٹھنا، کام کی زندگی کا توازن کہاں ہے؟ معاوضہ کہاں ہے؟
واضح رہے کہ شہباز شریف نے 11 اپریل پیر کو وزیراعظم کا عہدے سمبھالنے کے بعد اپنے خطاب میں کئے گئے اعلانات پرعملدرآمد کرنے کے احکامات منگل کے روز جاری کئے تھے جن میں انہوں نے رمضان المبارک کے دوران سستے بازاروں میں معیاری اور کم دام پر اشیا کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم یا تھا وزیراعظم نے رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ عوام کو سستی اشیا کی فراہمی میں غفلت برداشت نہیں کروں گا، پینشن میں اضافے، کم از اکم اجرت 25 ہزار کرنے کے اعلانات پر فی الفور عمل کاحکم جاری ک کیا تھا-
وزیراعظم شہباز شریف مقررہ سرکاری دفتری اوقات سے پہلے ہی صبح 8 بجے دفتر پہنچ گئے تھے وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے میں 2 کے بجائے ایک تعطیل کی سرکاری دفاتر کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ دفتر 10کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے-