برداشت اور درگزر سکونِ روح کا سامان ہے بقلم:جویریہ بتول

0
49

برداشت و عفو…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
ذہنوں میں ہمارے یہ خیال جو مچلتے ہیں…
جب ہوش کے رنگ جنوں میں بدلتے ہیں…
کوئی سا بدلہ لینےکو،اور سخت جواب دینے کو…
دلوں میں رہ رہ کر جذبات جو اُبلتے ہیں…
مگرخود کو کھوجو ناں،اک پَل کو سوچو ناں…
جوش کے سمندر کی کُچھ لہریں موڑو ناں…
رب کی رضا کی خاطر، عفو کا دامن تھام کر…
برداشت کی ردا اوڑھے،کچھ بھی نہ بولو ناں…
یہ اُس سے کہیں بڑھ کر،اور ذائقہ میں چڑھ کر ہے…
لفظوں کی توپ میں جو ہم لفظ پروتے ہیں…
دلوں کے لیئے ہے سقم،یہ ذہنوں کا خلجان ہے…
اچھی،بھلی قربتوں کے چھوٹنے کا امکان ہے…
برداشت اور درگزر سکونِ روح کا سامان ہے…
لفظوں کے یہ وقتی تیر،کر لیں جو کسی کو اسیر…
سکوں چھین لیتے ہیں،ملامت کرتا ہے ضمیر…
کسی کے دل پہ لگائے زخم بہت دیر سے بھرتے ہیں…
اِن واروں کے مجروح ذرا ٹھہر کر سنبھلتے ہیں…
یہی ایک اندازہ ہے،رویوّں میں تفاوت کا…
کہیں دل میں بستے ہیں،کُچھ دل سے اترتے ہیں…!!!
==============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Leave a reply