بارشوں اورسیلاب نے ایک صدی کاریکارڈ توڑ دیا،یونیسیف

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی ادارے متاثرہ مواصلاتی نظام کی بحالی میں مصروف عمل ہیں تمام سرکاری افسران اور اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خدمات کی فراہمی کے لیے کوششیں جاری ہیں،نیشنل ہائی وے ،بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں اور پی ٹی اے نے مشکلات کے باوجود کام کیا،سیلاب سے بلوچستان ،سندھ اور خیبرپختونخوا میں بجلی کے نظام کو نقصان پہنچا ،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بڑا چیلنج تھا،سیکریٹری پاو رڈویژن راشد لنگڑیال اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں

علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے ,وزیر اعظم شہباز شریف بجلی کی سپلائی کی بحالی کو خود سے مانیٹر کر رہے ہیں; اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی دو سپلائی لائنز, چکدرہ سے بری کوٹ اور سوات سے مٹہ کو 10 ستمبر تک بحال کر دیا جائے گا جبکہ مدین گرڈ اسٹیشن کو درال خوار جنریشن پلانٹ کے ذریعے سپلائی دے کر سپلائی بحال کی جائے گی.صوبہ سندھ کے 5 گرڈ اسٹیشنز اور صوبہ بلوچستان کے 2 گرڈ اسٹیشنز تاحال 4-3 فیٹ سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جن سے سپلائی سیلابی پانی اترتے ہی بحال کر دی جا ئے گی. پاور ڈویژن افسران کو سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی سپلائی کی بحالی کےکام پرمامور کیاگیا ،سیلاب سے متاثرہ 81 گرڈ اسٹیشنز میں 46 سے بجلی کی سپلائی بحال کردی گئی سی ای اوز ڈسٹربیوشن کمپنیز کے رابطہ نمبرز اخبارات اور پاور ڈویژن کی ویب سائٹ پر دے دیئے گئے ابتدائی طور پر 11 کے وی کے 881 فیڈرز بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے، فیڈرز متاثر ہونے کے باعث 9لاکھ 75ہزار صارفین کو بجلی ترسیل متاثر ہوئی ،متاثرہ فیڈرز میں 475 بحال ، 70ہزار 600صارفین کو بجلی کی ترسیل بحال کر دی گئی سیلاب زدہ علاقوں میں کرنٹ سے بچاؤ کے لیے 35 گرڈ اسٹیشنز سے بجلی فراہمی شروع نہیں کی گئی سیلاب زدہ علاقوں کے 35 میں 25 گرڈ اسٹیشنز بلوچستان ، 5 سندھ اور 5 خیبر پختونخو امیں ہیں،

یونیسیف پاکستان کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب نے ایک صدی کاریکارڈ توڑ دیا ہے،ملک کے کچھ صوبوں میں 30 سال کی اوسط سے 5 گناہ زیادہ بارش ہوئی بارشوں اور سیلاب سے 400 بچوں سمیت ایک ہزار 200 افراد جاں بحق ہوئے پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے 11 لاکھ سے زائد مکانات کونقصان پہنچا، پانی سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں کے مزید تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے ڈائریا،ہیضہ،ڈینگی،ملیریاپھیلنے کے زیادہ خدشات ہیں

پاک فوج نے فلڈ ریلیف ہیلپ لائن قائم کر دی،

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان

کوششوں کے باوجود بھی صرف 10 فیصد متاثرین تک پہنچے ہیں، فیصل ایدھی

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ نواب شاہ میں بارش اورسیلاب سے 65 ہزار234 گھروں کومکمل نقصان پہنچا ،نواب شاہ میں بارش اورسیلاب سے 68 ہزار871 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ،بارش اورسیلاب سے نواب شاہ میں 29 افراد جاں بحق ہوئے، نواب شاہ میں بارشوں اورسیلاب سے میں 41 افراد زخمی ہوئے، بارش اورسیلاب سے نواب شاہ میں ایک لاکھ 66 ہزار 60 خاندان متاثرہوئے نواب شاہ میں بارشوں اورسیلاب سے 5 لاکھ 59 ہزار 404 آبادی متاثر ہوئی،نواب شاہ کے ریلیف کیمپ میں 29 ہزار650 افراد میں موجود ہیں،نواب شاہ میں بارش کی تباہ کاریوں میں ایک ہزا ر632 مویشی اور اونٹ ہلاک ہوئے،

چیئرمین این ایچ اے کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ این 65 کوئٹہ سبی روڈ ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی،قومی شاہراہ پر قائم بی بی نانی پل بارشوں اور سیلابی پانی سے متاثر ہوا تھا،پل بہہ جانے سے کوئٹہ اور سبی کے درمیان ٹریفک کئی دنوں سے معطل تھی پوری ٹیم ہفتے سے شاہراہ کی بحالی کے لیے علاقے میں موجود رہی ،وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے قومی شاہراہ کی بحالی پر اطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ شاہراہ کی بحالی سے سامان کی ترسیل اور معاشی سرگرمیا ں بحال ہونگی وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر کچھی کو متبادل راستے پر ٹریفک کی بحالی کے لیے لیویز فورس کی تعیناتی کی ہدایت کر دی،

Comments are closed.