بے حیائی معاشرے کا زوال تحریر : محسنؔ خان

0
228


 

اسلامی معاشرہ ہونے کے باوجود صورتحال اس قدر گھمبیر ہو چکی ہے کہ کوئی ہم میں فرق کرے تو ایک پل میں یہود و نصاریٰ کے ساتھ ملا دے ہم اپنی اخلاقی و دینی روایات کھوچکے ہیں جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پہ رسوائی ہمارا مقدر بن چکی ہے دنیاوی لحاظ سے تو ہم خود کو ماڈرن کہہ لیں گے مگردینی لحاظ سے بدترین لوگوں میں شمار ہوں گے اور عذاب الٰہی کو دعوت دیے رہے ہیں

پاکستان ایک مسلم مملکت ہے اور اسے اسلام کا قلعہ کہا جاتا ہے مگر اسلام دشمن ایجنڈوں نے مسلم قوم کو ذہنی عیاشی اور عورت کی حوس کے اسباب پیداکر دیے ہیں جو بظاہر تو کچھ بھی نہیں مگر ان کے درپردہ خطرناک حد تک منصوبہ بندی کی گئی ہے.

اکثر و پیشتر واقعات ایسے ہیں جن کی وجہ سے دین اسلام اور پاکستان کی بدنامی عالمی سطح پر ہوئی اور اسلام مخالف لوگوں کو اسلام پہ بھونکنے کا موقع مل گیا جہاں پر سوشل میڈیا کا فائدہ ہے اس سے زیادہاس کے نقصانات ہیں 

مسلم قوم کو عریانی و بے حیائی کا دلدادہ کرنے کیلیے چند ایک موبائل ایپلیکشنز متعارف کروائی گئی ہیں جہاں مرد و عورت بنا کسی لحاظ کے ناچتے ہوئے نظر آتے ہیں جن میں, ٹک ٹاک, سنیک ویڈیو, اور لائیکی جیسی ایپلیکیشنز قابلِ ذکر ہیں نوجوان نسل کو سستی شہرت اور چند پیسے دینے کے عوض ان کا کردار خراب کیا جا رہا ہے ان میں سے تو اکثرایسے لوگ ہیں جن کے گھر والے بھی ان کو اس قبیح فعل سے بعض نہیں رکھتے بلکہ ان کے ساتھ ملکر ویڈیوز بناتے ہیں اور ساتھ سپورٹ کرتے ہیں اس ناسور کا شکار ناکہ نوجوان نسل بلکہ ان کے والدین بھی ہیں 

اور یہی وجوہات معاشرے میں بدفعلی, بد امنی, اور زنا کا باعث بنتی ہیں اور اسلام بدنامی کا سبب بنتی ہیں 

ہر طرف مسلم دشمن مسلم قوم کے کردار پہ وار کرتے نظر آتے ہیں بے حیائی کا بڑا ثبوت ہمارے معاشرے میں گردش کرنے والے فلمیں, ڈرامے ,اشتہارات اور فحش ٹاک شوز اور مارننگ شوز ہیں جن میں سرعام بے حیائی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے 

یہ سچ ہے کہ اخلاقی اقدار کی کمی مردوں میں بے حیائی کا باعث بنتی ہے مگر جہاں مرد قصور وار ہیں وہیں عورتیں بھی قصور وار ہیں اسی لیے اسلام مرد ہو یا عورت دونوں کو حیا کی پاسداری کی تلقین کرتا ہے 

قرآن مجید میں سورۃ النور کی آیت نمبر 19 میں بے حیائی پھیلانے والوں کیلیے کھلی وعید سنائی گئی ہے

اِنَّ الَّـذِيْنَ يُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِيْعَ الْفَاحِشَةُ فِى الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ فِى الـدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَاللّـٰهُ يَعْلَمُ وَاَنْتُـمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (19)

ترجمہ :

"بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمانداروں میں بدکاری کا چرچا ہو ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔”

اسی طرح حضور صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ 

"حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان جنت میں پہنچاتا ہے جبکہ بے حیائی و بدکلامی سنگدلی ہے اور سنگدلی جہنم میں پہنچاتی ہے”

فاتح بیت المقدس سلطان صلاح الدین ایوبی رح کا مشہور قول ہے کہ 

"اگر کسی قوم کو بغیر جنگ کے شکست دینی ہو تو، اُس قوم کے جوانوں میں بے حیائی پھیلا دو۔۔!!”

حاکمِ وقت کو ان تمام برائیوں پہ کنٹرول ہونا چاہیے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے سارے اشتہارات, ڈرامے, فلمیں, اور مارننگ شو بند کریں جو اسلام مخالف ایجنڈے کی مدد کر رہے ہیں یعنی بے حیائی پھیلا رہے ہیں 

اللّہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا کرے آمین ثم آمین

Twitter name : alpha_zairo

Leave a reply