وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے امن ڈائیلاگ 2025 کے اختتامی سیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
باغی ٹی وی کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے شراکت داری کی تعمیر کے ایونٹ کے انعقاد پر نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، پاکستان نیوی، این آئی ایم اے اور تمام سٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ بحر ہند کو کشیدگی اور تنازعات کا مرکز نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسے مواقع اور مشترکہ پیش رفت کا مرکز ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان تصادم پر تعاون اور کشیدگی پر تجارت کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن ڈائیلاگ باہمی اعتماد اور مشترکہ خوشحالی کی ایک مثال ہے جو پرامن میری ٹائم سیکٹر کے حوالے سے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمندروں کو غیر قانونی ماہی گیری، بحری قزاقی، منشیات اور انسانی سمگلنگ کے ابھرتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے جن سے جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر ہی نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے حاضرین کو بریفنگ دی کہ پاکستان بلیو اکانومی کے ثمرات حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے جس کی عکاسی پاکستان کے اڑان پاکستان پروگرام سے ہوتی ہے جس کے ذریعے ہم بندرگاہوں کو جدید اور ڈیجیٹائز کر رہے ہیں، جہاز رانی کے تجارتی راستوں کو شامل کر رہے ہیں، تجارت میں اے آئی کو فعال کر رہے ہیں اور روٹس کو سی پیک راہداریوں کے ذریعے جوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ امن ڈائیلاگ میں بنائے گئے تعلقات بحری شعبے کی بہتری کے لیے دیرینہ شراکت داری میں بدلیں گے اور یہ ڈائیلاگ مشترکہ پیشرفت اور پرامن افق کے نتائج برآمد کرے گا۔ انہوں نے میری ٹائم برادری پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں اخلاقی اور قانونی رہنما اصول مرتب کرکے مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنائے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے توقع ظاہر کی کہ بین الاقوامی شخصیات اور مہمان پاکستان کا پرامن سمندری امنگوں کا پیغام لے کر جائیں گے۔
عمران خان کی کال ناکام، اوورسیزپاکستانیوں کی جنوری میں 3 ارب ڈالر کی ترسیلات
آئی سی سی چمپئینز ٹرافی کے گروپ میچز کیلیے آفیشلز کا اعلان
کراچی والوں نے ہیوی ٹریفک کے خلاف ازخود محاذ سنبھال لیا
اسرائیل کی معاہدے کی خلاف ورزیاں ، حماس نے یرغمالیوں کی رہائی روک دی