بیروت دھماکے سے قبل ایک اور دھماکے کا انکشاف

0
24

بیروت دھماکے سے قبل ایک اور دھماکے کا انکشاف

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق. امریکی ادارے نے بیروت دھماکے کےمتعلق ایک اہم انکشاف کیا ہے ، جس میں‌ کہا گیا ہے کہ حالیہ تباہ کن دھماکے سے قبل بھی ایسا دھماکہ ہوا تھا . مریکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ 4 اگست 2020ء کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں سے سات ماہ قبل ایسا ایک واقعہ شام میں پیش آ چکا ہے۔

امریکا کے Trunews نیٹ ورک کی طرف سے جاری کردہ ایک فوٹیج میں شام میں ہونے والے ایسے ہی دھماکوں کا دعویٰ کیا گیا ہے جیسا کہ چار اگست منگل کی شام بیروت بندرگاہ پر پیش آیا ہے۔

العربیہ کی رپورٹ‌ کے مطابق ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ شام میں ہونے والے دھماکوں کے بعد ان سے اٹھنے والے دھوئیں کا رنگ ایسا ہی تھا جیسا کہ بیروت بندرگاہ پر ہونےوالے دھماکوں کا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دمشق میں ہونے والے دھماکے کافی حد تک بیروت بندرگاہ کے دھماکوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔ ان دھماکوں نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ بیرت دھماکوں کے بارے میں دو آرا پائی جا رہی ہیں۔ ایک یہ کہ اس جگہ پر المونیم نائٹریٹ کو ذخیرہ کیا گیا تھا جب کہ دوسری رائے کے مطابق یہاں پر حزب اللہ کا اسلحہ کا گودام تھا۔

بیروت میں تباہ کن دھماکے سے43 میٹر گہرا گڑھا پڑ گیا!عمارتیں زمین بوس ہوگئیں ، نئی وڈیووائرل

واضح رہے کہ گذشتہ منگل کے روز بیروت کی بندرگاہ کے ساتھ واقع گودام میں پہلے ہلکا دھماکا ہوا تھا اور اس سے دھواں پھیلا تھا۔اس کے بعد زوردار دھماکا ہوا تھا۔اس کی دھمک وہاں سے ایک سو میل دور واقع قبرص کے جزیرے میں بھی محسوس کی گئی تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں بیروت میں ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوگئی تھیں یا جزوی طور پر تباہ ہوگئی تھیں۔

امریکی ادارہ برائے جیو فزکس کے مطابق اس دھماکے کی شدت 3۰3 کی شدت کے زلزلے کے برابر تھی۔لبنانی حکام نے اعتراف کیا ہے بیروت کی بندرگاہ پر گودام میں گذشتہ چھے سال سے 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ ذخیرہ تھی۔کسی ناگہانی واقعے کی صورت میں اس کے تحفظ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے

Leave a reply