رانی پور،گھریلو ملازمہ قتل کیس، دو بیٹیوں کو بچانے کیلئے طبعی موت کا بیان دیا، والدہ
سندھ کے علاقے رانی پور میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، سفاک شخص نے 10 سالہ بچی کو مبینہ طور پرتشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسے تڑپتا ہوا فرش پر چھوڑ دیا، بچی کی موت ہو گئی
واقعہ کی سی سی ٹی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں کمسن بچی کو فرش پر تڑپتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے،بچی کی والدہ کی مدعیت میں پولیس نے دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا، واقعہ پر ایس ایس پی خیر پور کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد اسد شاہ اور اسکی اپلیہ کو نامزد کیا گیا ہے، اسد شاہ کو حراست میں لے لیا ہے خاتون کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں،
گھریلو ملازمہ قتل کیس، ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
ملزم اسد شاہ کو آج عدالت پیش کیا گیا،دوران سمات پولیس نے ملزم کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا، عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کا 4 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیا،4 دن کے بعد ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا پولیس نے بچی پر تشدد کے الزام میں گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کو ریمانڈ ملنے کے بعد ہنگورجہ تھانے منتقل کردیا، کیس کی سماعت سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ سوبھو ڈیرو نے کی، دوران سماعت ملزم اسد شاہ نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ وائرل کی گئی ویڈیوزمیری حویلی کی نہیں بچی پر تشدد نہیں کیا میری اپنی حویلی کی جو ویڈیوز تھیں وہ میں نے خود پولیس کو فراہم کیں ہماری حویلی میں بچیاں کام کاج کرتی ہیں مرید اپنی خوشی سے بچیاں کام پر لگاتے ہیں،
دوسری جانب آج عدالت سے اجازت ملنے کے بعد مقتول بچی فاطمہ کی قبر کشائی کی جائے گی اور فاطمہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا،
بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ اسکی تین بیٹیاں حویلی میں ملازم تھیں، ایک بیٹی کی موت کے بعد اس نے اپنی دوسری دو بیٹیوں کو بچانے کے لئے طبعی موت کا بیان دیا تھا، بچی کی والدہ نے بیٹی کی موت کا ذمہ دار اسد شاہ کو قرار دیا،
درج مقدمے کے مطابق بچی گزشتہ نو ماہ سے ملازمہ تھی، بیٹی نے بتایا دونوں ملزمان کام زیادہ لیتے ہیں تنخواہ بھی نہیں دیتے فون پر بچی کے بیمار ہونے کی اطلاع دی بعد میں انتقال کا بتایا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ملزم کو تھانے میں پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر نے بچی کو بغیر دیکھے بیان دیا۔ ابتدائی رپورٹ دینے والے ڈاکٹر کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، ایس ایچ او کو معطل کیا گیا ہے اسکے بعد بھی ملزم کو تھانے میں پروٹوکول دیا جا رہا ہے،
واضح رہے کہ تشدد سے مرنے والی بچی کی والدہ نے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ بچی کی موت طبعی ہے، جس کی وجہ سے پولیس نے بچی کا پوسٹ مارٹم نہیں کروایا، بچی کے جسم پر تشدد کی ویڈیو سامنے آئیں تو پولیس کے اعلیٰ حکام نے واقعہ کا نوٹس لیا،اسکے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی،
پولیس کی جانب سے بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر سے بھی تفتیش کی جارہی ہے نجی ہسپتال کے ڈاکٹرعبد الفتاح میمن نے پولیس کو بتایا کہ گیسٹرو میں مبتلا بچی کو لایا گیا تھا انہوں نے صرف متاثرہ بچی کا علاج کیا جبکہ ایس ایس پی خیرپور روحیل کھوسو کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا جیسے ہی مزید شہادتیں ملیں گی مزید کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی جبکہ بچی کے پوسٹ مارٹم کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
نوشہرو فیروز کے رہائش ندیم علی کی بیٹی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں
عمران خان پربجلیاں، بشری بیگم کہاں جاتی؟عمران کےاکاونٹ میں کتنا مال،مبشر لقمان کا چیلنج
اینکر پرسن مبشر لقمان اوورسیز پاکستانیوں کی آواز بننے کے لئے میدان میں آ گئے
شہبا ز شریف نے جب تک حکومت چلانی اب مولانا نے نخرے ہی دکھانے ہیں
بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل
ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو