بھارت نے 4 پاکستانی اور18مقامی یوٹیوب نیوز چینلزپر پابندی عائد کر دی

نئی دہلی: بھارت نے چار پاکستانی اور 18 مقامی یو ٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ تین ٹوئٹر، ایک فیس بک اکاؤنٹ اور ایک نیوز ویب سائٹ کو بلاک کیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی بی) نے منگل کو 22 یوٹیوب چینلز کو بلاک کر دیا ہے ان میں 4 پاکستان میں قائم یوٹیوب نیوز چینلز ہیں ان میں دنیا میرے آگے، غلام نبی مدنی، حق ٹی وی، حقیت ٹی وی 2.0 شامل ہیں مذکورہ چینلز پر بھارت کےمتعلق جعلی و جھوٹی خبریں چلانے و پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

بھارت میں مساجد کے باہر اذان کے وقت ’رام بھجن اور شیو بھجن‘ کا اعلان

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں دسمبر 2021 سے لے کر اب تک مجموعی طور پر 78 یوٹیوب چینلز اور متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کیا جاچکا ہے-

بھارتی وزارت آئی ٹی کے مطابق بلاک کیے جانے والے یوٹیوب چینلز ملک کی سلامتی اور بھارت کے بین الاقوامی تعلقات جیسے حساس امور کے متعلق جھوٹی جعلی و جھوٹی خبریں پھیلانے میں ملوث تھے۔

دوسری جانب پہلی بار آئی ٹی رولز2021 کے تحت 18 ہندوستانی یوٹیوب نیوز چینلز کو بلاک کیا گیا ہے۔

مودی سے مدارس پر چھاپے مارنے کا مطالبہ ، ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے…

بھارت میں بلاک کیے گئے 18 یوٹیوب چینلز میں اے آر پی نیوز، اے او پی نیوز،ایل ڈی سی نیوز، سرکاری بابو، ایس ایس زون ہندی، اسمارٹ نیوز، نیوز 23 ہندی ،آن لائن خبر، ڈی پی نیوز، پی کے بی نیوز،کسان تک، بورانہ نیوز، سرکاری نیوز اپڈیٹ، بھارت موسم، آر جے زون 6، اکزام رپورٹ، ڈیجی گروکل، دن کی خبریں

اس کے علاوہ انسٹاگرام اکاؤنٹ، دو ویب سائٹس اور ایک فیس بک اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی آئی ٹی قوانین کے تحت کی گئی ہے۔

اعداد و شمار کے تحت دلچسپ بات یہ ہے کہ جن چینلز کو بلاک کیا گیا ہے انہیں 260 کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھا و سنا جا چکا ہے۔

بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان صحافیوں پر حملہ

Comments are closed.