انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ نے بھارت میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی سلب ،ان پربہیمانہ تشدد اورانہیں بے جرم وخطاءقتل کرنے کے دلخراش واقعات میں تیزی آنے پرگہری تشویش اور اپنے شدید غم وغصہ کااظہار کیا ہے، حالیہ دنوں میں انتہاپسندہندوﺅں کے ہاتھوں ایک ریٹائرڈ فوجی کیپٹن اورمعصوم بچے کامحض مسلما ن ہونے کی پاداش میں قتل ہو نا انتہائی تشویشناک اورقابل مذمت ہے ۔مسلمانوں کوطاقت کے زورپراسلام دشمن نعرے لگانے پرمجبورکرناکہاں کاانصاف ہے۔بھارت سمیت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کے باوجود عالمی ضمیر کی مجرمانہ خاموشی ایک بڑاسوالیہ نشان ہے۔کیابھارت پر اقوام متحدہ کے ضابطہ اخلاق کااطلاق نہیں ہوتا۔مقتدرقوتوں کواپنادوہرامعیارترک کرناہوگاکیونکہ بھارتی مسلمانوںکوانتہاپسندہندو تختہ مشق نہیں بناسکتے ،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس امرکااظہار انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی سینئر نائب صدرتنویرخان کی زیرصدارت ہونیوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا ۔اجلاس میں مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،مرکزی سیکرٹری جنرل محمدرضاایڈووکیٹ،مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سلطان حسن بٹ، مرکزی سینئر نائب صدور محمداشرف عاصمی ایڈووکیٹ ،سلمان پرویز ،مرکزی نائب صدور ناصرچوہان ایڈووکیٹ ،ممتازاعوان اورصدرپنجاب محمدیونس ملک شریک ہوئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تنویرخان نے کہا کہ ہندوستان کومسلمانوں کیلئے قبرستان بنادیاگیاہے ۔نہتے مسلمانوں پرتشدد ،انہیں زندہ جلانااورقتل کرناہرگزبرداشت نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے درمیان میثاق انسانیت ناگزیر ہے،انسانیت نفرت ،تشدداورتعصبات کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔محمدناصراقبال خان ،محمدرضاایڈووکیٹ،میاں محمداشرف عاصمی ایڈووکیٹ،سلطان حسن بٹ،ناصرچوہان ایڈووکیٹ ،ممتازاعوان اورمحمدیونس ملک نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو اپنے مذہبی عقیدہ کے باوجودہندوستان میںگائے قربان کرنے کی اجازت نہیں لیکن شدت پسندہندو جب اورجہاں چاہیںمسلمانوں کی گردنیں کاٹ اوران کاخون بہا سکتے ہیں ۔بھارت میں مسلمانوں کومذہبی آزادی حاصل ہے اوران کے بنیادی انسانی حقوق محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ گجرات کے شہیدوں کی ارواح کو انصاف کون دے گا۔

Shares: