بھارت میں سکھوں کو کرپان کے ساتھ ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا

0
24

بھارت میں سکھوں کو کرپان کے ساتھ ووٹ ڈالنے سے روک دیا جس پر سکھ تنظیموں کی جانب سے بھارتی پولیس کی مذمت کی جارہی ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی مختلف ریاستوں میں گزشتہ روز انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے اس دوران بھارتی پنجاب کے علاقہ جلال آباد میں اس وقت تنازع پیدا ہوگیا جب پولیس نے چند سکھ نوجوانوں کو کرپان کے ساتھ پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہونے سے روک دیا۔

اراتیوں کی بس دریا میں گر گئی،دولہا سمیت 9 افراد جاں بحق

پولیس کا کہنا تھا کہ کرپان لگا کر کوئی سردار ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن کے اندر نہیں جاسکتا جبکہ دوسری جانب سکھ نوجوانوں کا مؤقف تھا کہ کرپان ان کے جسم کا ایک حصہ ہے وہ کرپان کو الگ نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ پورے بھارت میں سکھ کرپان لگا کر جہاں چاہیں جاسکتے ہیں تو ووٹ ڈالنے کے لیے کرپان پر پابندی کیوں لگائی گئی ہے اگر پنجاب میں بھی سکھ اپنے ساتھ کرپان نہیں رکھ سکتے تو پھر باقی ملک میں ان کے ساتھ کیا سلوک ہوگا۔

ہم جنس پرستی پر بھارتی فلم، فوج نے اسکرپٹ کو رد کرتے ہوئےغیر قانونی قرار دیا

دوسری جانب پاکستان میں سکھ سنگتوں نے بھارتی پولیس کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بھارت میں شدت پسند ہندو تمام اقلیتوں کودبانا چاہتے ہیں۔

سردارگوپال سنگھ چاولہ نے کہا سکھوں کو ایسی پابندی قبول نہیں کرنی چاہیے اور بھارت میں بسنے والے مسلمانوں، سکھوں اور مسیحی برادری کو متحد ہوکر شدت پسند اور آرایس ایس کے غنڈوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

دوسری جانب کانپور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما اور میئر پرمیلا پانڈے نے الیکشن کمیشن کیے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ووٹ ڈالتے ہوئے اپنی تصویر کھینچی اور اپنے آفیشل فیس بک پیج پر بھی پوسٹ کی جس پر الیکشن کمیشن نے ایکشن لیتے ہوئے پرمیلا پانڈے پر مقدمہ درج کر دیا-

علاوہ ازیں کانپور نگر کے ضلع الیکشن افسر نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی یوتھ فرنٹ (بی جے وائی ایم) کے سابق صدر نواب سنگھ کے خلاف پولنگ بوتھ میں ووٹنگ کی رازداری کی خلاف ورزی کے نتیجے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی-

حجاب پہنے اللہ اکبر کے نعرے لگانیوالی 10 طالبات پر مقدمہ درج

Leave a reply