بھارت سے خطرات محض خدشہ نہیں، بھارتی ہندو خواتین کو کس چیز کی ٹریننگ دی جا رہی؟ صدر آزاد کشمیر

0
46

بھارت سے ابھرنے والے خطرات محض خدشہ نہیں، بھارتی ہندو خواتین کو کس چیز کی ٹریننگ دی جا رہی؟ صدر آزاد کشمیر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدرآزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کی انتہاء پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ لاکھوں مردوں اور عورتوں کو فوجی تربیت دے کر پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکیاں دے رہی ہے جبکہ بھارت کا وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پاکستان کی سلامتی کے ساتھ کھیلنے اور آزادکشمیر پر قبضہ کرنے کی باتیں کر رہا ہے۔ بھارت سے ابھرنے والے خطرات کو محض خدشہ قرار دے کر نظر انداز کرنے کے بجائے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری قوم اور نوجوانوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد میں ”کشمیر توجہ چاہتا ہے“ کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام جموں وکشمیر ویلفیئر آرگنائزیشن نے کیا تھا۔ تقریب سے ایوب میڈیکل کالج کے ڈین اور سی ای او پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق، پروفیسر سعید اسد، کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما عبد الحمید لون اور جموں وکشمیر ویلفیئر آرگنائزیشن کے صدر بصیر ہارون نے بھی خطاب کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اس سال پانچ اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کر کے مقبوضہ ریاست پر قبضہ کیا، عوام کے محصور کیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اسے اپنی کالونی میں تبدیل کیا۔ یہ سب کچھ ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیریوں کا منظم قتل عام کرنا اور انہیں کشمیر چھوڑنے پر مجبور کرنا ہے۔ جموں وکشمیر کے مسلمان گزشتہ 132سال غلامی اور جبر کی زندگی کے خاتمہ اور آزادی اور وقار کی زندگی بسر کرنے کی خواہش لے کر جدوجہد کر رہے ہیں۔ کشمیریوں کی اس جدوجہد اور عزم و حوصلہ کو دیکھ کر بھارت کی موجودہ حکومت نے کشمیر کی وحدت اور منفرد حیثیت کو ختم کر کے اسے ایک میونسپلٹی میں بدل دیا ہے۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پوری سیاسی قیادت بھی پابند سلاسل ہے۔ 1947ء سے اب تک پانچ لاکھ سے زیادہ کشمیریوں نے صرف اس لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا کہ وہ پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو اپنے ساتھ ملائے رکھنے کے لئے معاشی ترغیبات دیں لیکن 72سال گزرنے کے بعد بھی کشمیری بھارت کا حصہ بننے سے انکار کر رہے ہیں اور وہ آج بھی اپنے نوجوانوں کی لاشوں کو پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کر رہے ہیں۔

صدر آزادکشمیر نے شرکائے تقریب کو بتایا کہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ مقبوضہ جموں وکشمیر کی حقیقی تصویر پیش کر رہے ہیں جبکہ امریکی کانگریس سمیت دنیا کی بااثر پارلیمانز میں کشمیریوں کے حقوق کے لئے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے اقوام متحدہ اور دنیا کی اہم دارالحکومت اس سلسلے میں خاموش ہیں یا ان کا کشمیر کے بارے میں ردعمل مایوس کن ہے۔ بھارت کے ہندوتوا نظریہ پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس نظریہ کے پرچارک نہ صرف کشمیر اور پاکستان کے مسلمانوں کے کچلنا چاہتے ہیں بلکہ وہ پورے جنوبی ایشیاء سے اسلام کے ماننے والوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ وہ خطہ میں ہندو بالادستی کا خواب آنکھوں میں سجا کر غیر ہندو اقلیتوں کے وجود سے بھارت کو پاک کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو انتہاء پسندوں کا یہ ایجنڈا مسلمانوں کے وجود کے خلاف ہے جس کو سمجھنے اور اس کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت کے ساتھ جنگ کے امکان کو قوی قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے نوجوان طلبہ پر زور دیا کہ وہ ایک طرف عالمی برادری تک رسائی حاصل کر کے اس کی سوچ کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں اور دنیا کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال سے آگاہ کریں اور دوسری جانب علمی معیشت کی ترقی کی معراج حاصل کر کے پاکستان کو معاشی اور دفاعی اعتبار سے مضبوط اور مستحکم بنانے کی جدوجہد تیز تر کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت اسلامی نشاۃ ثانیہ کا ہے اس وقت کشمیر، فلسطین اور روہنگیا سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں مسلمانوں کو ایزا رسانی کا شکار کیا جا رہا ہے اور یہ رویہ کسی ایک خطہ میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف روا رکھا جا رہا ہے۔

قبل ازیں اپنے افتتاحی خطاب میں ایوب میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان کا تقریب میں شریک ہونے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ تنازعہ کشمیر جلد پرامن طور پر اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ کشمیر کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی غرض سے سیمینارز اور دوسرے پروگرام شروع کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما عبدالحمید لون نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور بھارتی مظالم سے شرکائے تقریب کو آگاہ کرتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کے حقوق کے لئے اپنی آواز بلند کریں۔ قبل ازیں ایوب میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات نے ایک خوبصورت ڈرامہ کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے بھارتی ظلم و جبر کی عکاسی کی۔

Leave a reply