بھارتی پنجاب سے ڈرونز اسمگلنگ کیلئے سرحد پار جاتے ہیں،وزیر اعلیٰ بھارتی پنجاب
بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ ڈرونز سرحد پار پاکستان جاتے ہیں اور وہاں سے منشیات اور دیگر چیزیں لے کر واپس آتے ہیں انہوں نے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ڈرونز کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی: "انڈیا ٹوڈے” کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے اتوار کے روز کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی طرح ڈرونز کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جانا چاہئے تاکہ سرحد پار سے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے وہ پہلے ہی مرکزی حکومت پر زور دے چکے ہیں کہ ڈرون کی رجسٹریشن کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ڈرونز ہیں جو یہاں سے جاتے ہیں اور سامان لے کر واپس آتے ہیں۔ یہاں پر چلنے والے ڈرونز کی رجسٹریشن ہونی چاہیے۔ میری حکومت نے اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے-
ستلج میں بہہ کر دو بھارتی پاکستان پہنچ گئے
وزیراعلیٰ بھگوت مان نے کہا کہ دو تین واقعات میں ڈرون پنجاب سے سرحد پار بھیجے گئے جنہیں بعد میں بارڈر سیکیورٹی فورس اور پولیس نے پکڑ لیا اگر یہ ڈرون رجسٹرڈ ہوتے تو ان کے مالکان کی شناخت ہو سکتی تھی۔
ریاست میں سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت لوگوں کو ایک ایک پائی کے نقصان کی تلافی کرے گی۔
مان نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی ایک خصوصی "گرداواری” (نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے سروے) کا حکم دیا ہے تاکہ ریاست میں بھاری بارش کی وجہ سے فصلوں، مکانات، مویشیوں اور دیگر کے نقصانات کا پتہ لگایا جا سکے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 اگست تک سروے مکمل کر لیں تاکہ لوگوں کو ان کے نقصان کی مکمل تلافی کی جا سکے۔