انگریز دور کے قوانین کو تبدیل کرنے کا بھارتی پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش

بغاوت کے قانون 124 اے کو ختم کرکے نیا قانون لایا جائےگا
0
70
india

بھارتی حکومت نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں برطانوی نوآبادیاتی دور کے بغاوت کے قانون کو اس کے اپنے ورژن سے بدلنے کی تجویزپیش کی جبکہ حکومت نے ایک بل بھی پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ جنسی جرائم کے لیے زیادہ سزائیں دے کر خواتین اور بچوں کو بہتر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

باغی ٹی وی: ہندوستان میں برطانیہ کے حکمرانوں نے 1860 میں آزادی پسندوں کو دبانے کے لیے بغاوت کے خلاف ایک قانون نافذ کیا – جس کا مقصد لوگوں کو حکومت بننے یا اس کے خلاف کام کرنے کی ترغیب دینا تھا۔ ہندوستان نے 1947 میں برطانوی استعمار سے آزادی حاصل کی، لیکن قانون کا استعمال جاری رکھا۔

عالمی میڈیا کے مطابق اب بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں ترمیم کے لیے3 بل پیش کیے ہیں جن کے تحت انڈین پینل کوڈ، فوجداری ضابطے اور قانون شہادت ایکٹ کو منسوخ کرکے نئے قوانین لائے جائیں گے۔

بم کی اطلاع موصول ہونےپر ایفل ٹاور کو خالی کرالیا گیا

قوانین میں تبدیلی سے ہجوم کے تشدد سے قتل کے مجرم کو سزائے موت اور اجتماعی زیادتی کے مجرموں کو 20 سال قید تک کی سزائيں ہوں گی،کرمنل انویسٹی گیشن اور ٹرائل کے لیے وقت کی حد بھی مقرر ہوگی جب کہ بغاوت کے قانون 124 اے کو ختم کرکے نیا قانون لایا جائےگا۔

لوک سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے قانون سازوں کو پیش کیا جانے والا بل برطانیہ سے بغاوت کے جرم کو منسوخ کرے گا اور ایک نئی شق متعارف کرائے گا نئے قوانین ملک میں بادشاہت اور ہماری غلامی کے تاثر کو ختم کردیں گے بہت سے قوانین 19ویں صدی میں اس وقت متعارف کروائےگئے تھے جب ملک برطانیہ کےکنٹرول میں تھا قوانین میں ترمیم کا ہمارا مقصد سزائیں دینا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہے، نئے قوانین بھارتی شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کریں گے۔

13 سے 16 اگست تک بارشوں کی پیشگوئی

ایک قانونی ماہر چترنشول سنہا نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ شق "ہندوستان کی خودمختاری اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والے اعمال” کی سزا دے گی۔ اس میں سات سال سے لے کر عمر تک کی قید کی سزا ہےیہ برطانوی دور کے قانون سے چھٹکارا نہیں پاتا۔ انہوں (حکومت) نے اس انتظام کو دوبارہ ترتیب دیا ہے،یہ صرف نام کی تبدیلی ہے۔ بنیادی طور پر، کچھ بھی نہیں بدلا ہے-

اس بل کا مقصد خواتین کو بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے، شادی، ملازمت یا ترقی کے بہانے یا چھپی ہوئی شناخت کے ذریعے جنسی استحصال کو جرم قرار دیا جائے گاقانون سازی گینگ ریپ کے مجرم کو زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا دے گی قید پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی نے کہا کہ بچے کی عصمت دری کرنے والا سزائے موت کا اہل ہوگااس بل میں ہجومی تشدد کے لیے سات سال قید سے لے کر موت تک کی سزائیں بھی دی جائیں گی۔

بلوچستان اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی

امیت شاہ نے کہا کہ میں ایوان (پارلیمنٹ) کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ بل ہمارے فوجداری انصاف کے نظام کو بدل دیں گے۔ جرم کو روکنے کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے سزا دی جائے گی-

بلوں کو منظوری سے قبل بحث کے لیے پارلیمانی قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائےگا لیکن بھارتی حکام پر امید ہیں کہ آئندہ مئی میں انتخابات سے پہلے یہ قانون بن جائيں گے۔

Leave a reply