کمشنر سرگودہا ڈاکٹر فرح مسعود اور ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودہا کا دورہ کیا۔

0
40

کمشنر سرگودہا ڈاکٹر فرح مسعود اور ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودہا کا دورہ کیا۔ جیل آمد پر پولیس کے چاک وچوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے ملاقات شیڈ‘ سزائے موت‘ ہائی ریسک‘ نو عمر بچوں سمیت دیگر بیرکوں کاتفصیلی معائنہ کیا۔ انہوں نے جیل ہسپتال اور لائبریری کا بھی معائنہ کیا۔انہوں نے اسیران سے ملاقات کی اور ان سے فراہم کردہ سہولیات بارے استفسارکیا۔ انہوں نے قیدیوں کو فراہم کردہ کھانے کا معیار بھی چیک کیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات سرگودہا ریجن نوید رؤف‘ سپرنٹنڈنٹ جاوید افضل‘ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ رانا محمدناصر اور ایس ایم او ڈاکٹر افتخار اعوان بھی ہمراہ تھے۔ کمشنر نے جیل میں زیر تعمیر بیرکوں کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے جیل حکام کو ہدایت کی کہ نو عمر بچوںکی تعلیم وتربیت کا انتظام کیاجائے۔ انہوں نے اسیران کی اصلاح کے لئے تمام سرکاری اداروں کی خدمات کو حاصل کرنے‘ ٹیوٹا کے تعاون سے انہیں فنی تعلیم او رہنر سکھانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے قیدیوں کو مطالعہ کی طرف راغب کرنے‘ انہیں صحت مند سرگرمیاں فراہم کرنے کے علاوہ جامعہ سرگودہا کے شعبہ سوشل ورک سمیت دیگر اداروں کے پروفیسر ز کو حیل کے دورے کر کے اسیران کی اصلاح کیلئے لیکچرکا انتظام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے اسیران کی صحت کے لئے طبی کیمپ لگانے کے احکامات بھی جاری کئے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی سرگودہا ریجن نوید رؤف نے بتایاکہ سرگودہاجیل میں ایک ہزار کے قریب قیدی موجود ہیں۔ قیدیوں کی اصلاح کیلئے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ پنجاب کی 12جیلوں میں قیدیوں کیلئے موبائل فون بوتھ بنا کر انہیں اہل خانہ سے فون پر گفتگو کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ میانوالی جیل کو ہائی سیکورٹی جیل بنایاگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسیران کو معیاری کھانے کیلئے جیل حکام خود اپنی سبزیاں کاشت کرتے ہیں او رباہر سے سبزی نہیں خریدنی پڑتی۔ حکومت کے مقرر کردہ شیڈول کے مطا بق انہیں کھانا فراہم کیاجاتا ہے۔ انہوں نے جیل میں ماہر نفسیات کی مستقبل تعیناتی اور زیر تعمیر بیرکوں کے فنڈز فراہم کرنے کی سفارش کی۔

Leave a reply