بھارت میں مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ مچنے سے 121 اموات ہوئی ہیں، واقعہ کے ذمہ دار مرکزی ملزم دیوپرکاش مدھوکر عرف بھولے بابا نے روپوشی کے بعد گرفتاری دے دی ہے
بھولے بابا کے بارے میں کئی انکشافات سامنے آ رہے ہیں، بھولے بابا پر جنسی زیادتی کا مقدمہ بھی درج ہے تو ہیں بھولے بابا ایک ارب سے زائد کی جائیداد کے مالک ہیں،1997 میں بھولے بابا پر جنسی زیادتی کا الزام لگا تھا جس پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا بعد ازاں بھولے بابا کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا
بھولے بابا،سوشل میڈیا سے دور، والد کسان، ایک بھائی کی موت
ایک عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر بھولے بابا نے بہت کم وقت میں مکمل کیا۔بھولے بابا کا تعلق ضلع ایٹہ کی پٹیالی تحصیل کے بہادر گاؤں سے ہے وہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا سابق ملازم ہونے کا دعویٰ کرتا ہے،بھولے بابا کے والد کسان تھے،بھولے بابا کے تین بھائی ہیں، بڑے بھائی کی موت ہو چکی ہے،دوسرے بھائی کا نام سورج پال ہے۔ تیسرا بھائی بی ایس پی میں لیڈر ہے اور 15 سال پہلے گاؤں بہادر نگر کا سربراہ بھی رہ چکا ہے۔بھولے بابا نے26 سال قبل اپنی سرکاری ملازمت کو خیر باد کہا اور ہندو مذہب سے متعلق درس دینا شروع کردیا، مغربی اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، راجستھان اور دہلی سمیت پورے بھارت میں لاکھوں پیروکار ہیں،بھولے بابا سوشل میڈیا سے دور رہتے ہیں اور کسی پلیٹ فارم پر ان کا کوئی آفیشل اکاؤنٹ نہیں ہے ،اتر پردیش کے علی گڑھ میں ہر منگل کو بھولے بابا کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں، جس میں ہزاروں لوگ شرکت کرتے ہیں
بھولے بابا کے ایک ارب سے زائد کے اثاثے،24 عالیشان آشرم
بھولے بابا کے حوالہ سے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ بھولے بابا ایک ارب سے زائد کے اثاثے رکھتے ہیں،حکام نے اثاثوں کی دستاویزات ضبط کر لیہیں، یہ کہا جا رہا تھا کہ بھولے بابا عطیات قبول نہیں کرتے تا ہم
بھولے بابا کی زیر نگرانی 24 عالیشان آشرم چل رہے تھے، قیمتی گاڑیوں کا مالک بھولے بابا نے پرائیویٹ سیکورٹی فورس بھی بنا رکھی تھی،پولیس نے ہتھرس واقعہ کا مقدمہ درج کیا تاہم اس میں بھولے بابا کا ذکر نہیں کیا،
آشرم میں بھولے بابا کیلئے چھ کمرے مختص،صرف لڑکیوں کو جانے کی اجازت
بھولے بابا دو برس تک ایک عالیشان آشرم میں رہے، جس میں بھولے بابا اور انکی اہلیہ کے لئے چھ بڑے کمرے مختص تھے، جن میں کوئی بھی بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکتا تھا،آشرم کے مرکزی دروازے پر 200 لوگوں کے نام درج ہیں جنہوں نے اس کی تعمیر کے لیے عطیہ دیا، جس میں سب سے زیادہ عطیہ 2.5 لاکھ روپے اور سب سے کم 10,000 روپے ہے۔ زمین سمیت آشرم کی قیمت تقریباً 5 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔آشرم کا انتظام ایک ٹرسٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے، اور بھولے بابا کے قریبی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 24 آشرم اور 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی زمین ہے۔ بھولے باباجب اپنے پیروکاروں کے سامنے پیش ہوتا ہے، تو اسے اکثر سفید تھری پیس سوٹ میں ٹائی اور اسٹائلش آئی وئیر پہنے دیکھا جاتا ہے۔ یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ بھولے بابا کے کمرے میں صرف لڑکیوں کو داخل ہونے کی اجازت تھی،
عالیشان گاڑیوں کی لمبی لائنیں، سیکورٹی کیلیے کمانڈوز،ایک گاڑی بھی بھولے بابا کے نام نہیں
بھولے بابا جب سفر کرتے ہیں تو کاروں کی ایک لمبی لائن ہوتی ہے، سیکورٹی کے افراد ہوتے ہیں، کم از کم 20 گاڑیوں کا قافلہ بھولے بابا کے ہمراہ ہوتا ہے تو وہیں سیاہ کپڑوں میں ملبوس 15 موٹرسائیکل سواروں پر کمانڈوز سیکورٹی گارڈ بھی ہمراہ ہوتے ہیں،اس کے ٹرسٹ کے رضاکار، ہلکے گلابی لباس میں ملبوس اور لاٹھیاں اٹھائے ہوئے ساتھ ہوتے ہیں جو بھولے بابا کے سفر کے دوران آنے والی رکاوٹوں کو دور کرتے ہیں، اور یقینی بناتے ہیں کہ بھولے بابا کی کوئی تصویر نہ بن سکے،بھولے بابا خود ایک سفید ٹویوٹا فارچیونر میں سفر کرتے ہیں، جس کے اندرونی حصے میں سفید سیٹ کور کے ساتھ ملتے جلتے سیٹ کور ہیں،بھولے بابا کے پاس بہت سی مہنگی لگژری کاریں ہیں۔ تاہم بھولے بابا کے زیر استعمال لگژری کاروں میں سے کوئی بھی ان کے نام پر رجسٹرڈ نہیں ہے، تمام گاڑیاں دوسرے لوگوں بالخصوص عقیدت مندوں کے نام پر ہیں۔
آشرم کے لئے بھولے بابا نے کیا زمین پر قبضہ،80 ہزار افرادبنا تنخواہ کے ملازم
بھولے بابا کے آشرم کے ایک اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا کہ تقریباً 80 لوگ بغیر تنخواہ کے رضاکار کے طور پر کام کرتے ہیں، جن میں سے کچھ گیٹ کی حفاظت کرتے ہیں اور دیگر صفائی اور کھانا پکاتے ہیں۔ کانپور میں، قصوئی گاؤں میں 14 بیگھہ اراضی پر آشرم ہے۔ گاؤں والوں کے مطابق ہاتھرس واقعے سے پہلے پولیس والے آشرم سے کھانا کھانے آتے تھے، ایک مقامی شہری، وشال کمار کا کہنا تھا کہ یہ اس لیے کیا گیا تھا کہ اگر گاؤں والوں کے ساتھ کوئی جھگڑا ہو، تو پولس آشرم کے لوگوں کا ساتھ دے،گاؤں کے رہائشی اشوک کردم نے بتایا کہ آشرم کے سامنے ان کے کھیتوں کی طرف جانے والا راستہ ہے۔ جب آشرم بن گیا تو اس نے سوچا کہ اس کے کھیتوں کا راستہ اب صاف ستھرا ہو جائے گا اسے کم ہی معلوم تھا کہ آشرم کے رضاکار اسے وہاں سے گزرنے نہیں دیں گے۔ جب وہ اپنے کھیتوں میں جانے کے لیے آشرم کے سامنے سے گزرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں روک دیا جاتا تھا۔ کئی بار جھگڑوں کی وجہ سے معاملہ تھانے تک بھی پہنچ چکا ہے۔ ان معاملات میں پولیس ہمیشہ آشرم کا ساتھ دیتی ہے جس کی وجہ سے گاؤں والے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔
اٹاوہ میں، بھولے بابا کا سرائے بھوپت ریلوے اسٹیشن کے قریب 15 بیگھہ اراضی پر ایک آشرم بنایا گیا ہے جو ستسنگ ہال گاؤں والوں نے بنایا تھا اور اس میں کئی کمرے، ایک بڑا ہال اور باہر ایک اسٹیج ہے۔ مقامی نوجوان للت کمار کے مطابق تقریباً ڈھائی سال قبل بنائے گئے اس ستسنگ ہال میں چھوٹی چھوٹی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے لیکن بھولے بابا نے ابھی تک اس جگہ کا دورہ نہیں کیا۔ بابا کسی بات کو لے کر پریشان ہو گئے، جس کی وجہ سے آشرم خالی پڑا ہے۔ اس کی دیکھ بھال گاؤں والوں کی ایک کمیٹی کرتی ہے۔ اس آشرم کی تعمیر کے لیے گاؤں والوں سے فنڈز اکٹھے کیے گئے تھے،کاس گنج ضلع کے بہادر نگر کے آبائی گاؤں میں بھولے بابا نے پہلا آشرم بنایا تھا ،یہاں سے انکا سب کچھ شروع ہوا، یہ ہری چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام پر ہے اور اس میں 60 بیگھہ اراضی شامل ہے۔ اونچی دیواروں سے گھرے ہوئے آشرم میں سیکورٹی کے لیے گارڈ پوسٹیں ہیں، ایک بڑا دروازہ ہے، اور چھت سرخ رنگ کی ہے، جس سے یہ ایک قلعہ لگتا ہے۔ باہر ایک بڑا بورڈ لگا ہے جس میں لکھا ہے کہ اندر تصاویر اور ویڈیوز لینا منع ہے۔
بھولے بابا نے ہر ضلع میں ایک ٹرسٹ اور ایک پینل قائم کیا ہے، جسے "ہم کمیٹی” کہا جاتا ہے۔ اگر کوئی ستسنگ کا اہتمام کرنا چاہتا ہے تو وہ براہ راست بابا سے رابطہ نہیں کر سکتا لیکن اپنے ضلع میں کمیٹی سے رابطہ کرنا پڑتا ہے، کلکٹر سنگھ، کا کہنا ہے ست سنگ کے لیے عام لوگوں سے کوئی عطیہ نہیں لیا جاتا ، کمیٹی میں شامل افراد تمام اخراجات برداشت کرتے ہیں۔ کمیٹی پہلے سب کچھ سنبھالتی ہے پھر بابا کے پاس پرچی لے جاتی ہے۔ ایک بار جب بابا راضی ہو جاتے ہیں تو پنڈال میں تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ ان کے عقیدت مند ہماری طرح اس جگہ پر جا کر صفائی کرتے ہیں اور تمام انتظامات سنبھالتے ہیں۔ بابا کسی قسم کا چندہ قبول نہیں کرتے۔بھولے بابا کے عقیدت مند صرف عام لوگ ہی نہیں بلکہ اعلیٰ درجے کے لوگ بھی ہیں۔
دکھوں کامداوا کرنے کے لیے بھولے بابا جیسے باباؤں کے بہکاوے میں نہ آئیں
اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ سپریمو مایاوتی کا کہنا ہے کہ عوام اپنے دکھوں کامداوا کرنے کے لیے ہیتھرس کے بھولے بابا جیسے بہت سے دوسرے باباؤں کے توہم پرستی اور منافقت سے بہکاوے میں نہ آئیں ،بھولے بابا اور دیگر جو قصوروار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے، ایسے دیگر باباؤں کے خلاف بھی کارروائی کی ضرورت ہے،حکومت کو اپنے سیاسی مفادات میں سستی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے، تاکہ آئندہ لوگوں کو جان سے ہاتھ دھونا نہ پڑے
مذہبی تقریب میں بھگدڑ مچنے سے اپنے اہلخانہ کی موت کے بعد بھارتی شہری نے بھگوان نما مذہبی شخص بھولے بابا سے سوال پوچھ لیا،حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں چھوٹے لال نامی شخص کی بیوی اور 6 سالہ بیٹا بھی شامل تھا، متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ اگر بھولے بابا معجزے دکھا سکتے ہیں تو ایسا کیوں ہوا اور اس نے اپنے پیروکاروں کو دوبارہ زندہ کیوں نہیں کیا
واضح رہے کہ بھارت کے ہتھرس میں ایک مذہبی تقریب کے دوران 2 جولائی کو بھگدڑ مچنے سے 121 افراد کی موت ہوئی جن میں زیادہ تر خواتین تھیں، واقعہ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں بھولے بابا کو نامزد نہیں کیا گیا تھا تاہم عوامی دباؤ پر پولیس نے بھولے بابا کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا جو واقعہ کے بعد فرار ہو گئے تھے،پولیس نے اس کیس میں مذہبی تقریب کی انتظامیہ کمیٹی کے چھ افراد کو گرفتار کر رکھا ہے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں،ہتھرس حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کے لئے حکومت نے دو لاکھ فی کس مالی امداد دینے کا اعلان کر رکھا ہے،واقعہ کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو دی گئی جس میں 100 افراد کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں،اے ڈی جی آگرہ اور علی گڑھ کمشنر واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں
جسٹس ملک شہزاد نے چیف جسٹس سے چھٹیاں مانگ لیں
اگر کارروائی نہیں ہو رہی تو ایک شخص داد رسی کیلئے کیا کرے؟چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
عمران خان کیخلاف درخواست دینے پر جی ٹی وی نے رپورٹر کو معطل کردیا
سوال کرنا جرم بن گیا، صحافی محسن بلال کو نوکری سے "فارغ” کروا دیا گیا
صوبائی کابینہ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف شواہد کے تحت کارروائی کی اجازت دی
توشہ خانہ،نئی پالیسی کے تحت تحائف کون لے سکتا؟قائمہ کمیٹی میں تفصیلات پیش
باسکن رابنز پاکستان کو اربوں روپے جرمانے اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا سامنا
اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے
جعلی ڈگری،جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف ریفرنس دائر