روس کےخلاف لڑائی کےلیےامریکہ کی یوکرین کو550 ملین ڈالرزکی تازہ امداد

0
22

واشنگٹن :امریکہ نے روس کے خلاف لڑنے کے لیے یوکرین کومزید 550 ملین ڈالرز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نےایک یادداشت پر دستخط کیے جس میں یوکرین کو امریکی فوجی امداد کی ایک اور ترسیل کی اجازت دی گئی، جس کی مالیت 550 ملین ڈالر ہے۔

روسی صدر نے امریکا کو بڑا دشمن قرار دے دیا

امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے ایک میمورنڈم میں لکھا گیا ہے کہ "میں اس کے ذریعے سیکرٹری آف اسٹیٹ کو یہ اختیار دیتا ہوں کہ وہ یوکرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے دفاعی اخراجات اور محکمہ دفاع کے 550 ملین ڈالرز فوری جاری کیئے جائیں جس کے ذریعے یوکرینی افواج کی فی الفور جنگی تربیت کی جائے

روسی صدر نے امریکا کو بڑا دشمن قرار دے دیا

اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ نئے پیکج میں "ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز (HIMARS) اور 155mm آرٹلری سسٹمز کے لیے مزید گولہ بارود” شامل ہوگا۔

 

 

یاد رہے کہ روس یوکرین جنگ کے بعد سے لیکر اب تک یوکرین کے لیے کل امریکی فوجی امداد تقریباً 8.7 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

 

جنگی قیدیوں کی ہلاکت کا الزام ، روس کی اقوام متحدہ کو تحقیقات کی دعوت

اس کے علاوہ، جرمن چانسلر اولاف شولز نے گلوب اینڈ میل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جرمنی یوکرین کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں سے کچھ ایسے ہیں جو ابھی تک جرمن مسلح افواج کے ساتھ خدمات میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔

جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ "ہم نے جو کچھ بھی ہمارے پاس تھا پہنچا دیا: ٹینک شکن اور طیارہ شکن نظام، بارودی سرنگیں، بندوقیں، ٹن گولہ بارود اور غیر مہلک امداد۔ تب سے ہم زیادہ پیچیدہ اور اعلیٰ قیمت والے نظاموں کی طرف چلے گئے ہیں۔ خود سے چلنے والے ہووٹزر، ایک سے زیادہ لانچ راکٹ سسٹمز، طیارہ شکن نظام، کاؤنٹر بیٹری ریڈار۔ ان میں سے کچھ سسٹم اتنے نئے ہیں کہ بہت کم ہی تیار کیے گئے ہیں اور ان میں سے کچھ کو بنڈیسوہر میں متعارف بھی نہیں کیا گیا ہے،”

دوسری طرف روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر روسی حکام نے بارہا خبردار کیا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں کے یوکرین سے دوسرے خطوں میں پھیلنے کے امکانات ہیں۔ امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ یوکرین کو فوجی بنانے کی مغربی کوششیں یورپی اور عالمی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔

Leave a reply