بیرون ممالک قید ملزمان کی حوالگی کے معاہدے بارے سپریم کورٹ نے کی رپورٹ طلب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ممالک قید ملزمان کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مد ت تک ملتوی کر دی گئی
عدالت نے وفاقی حکومت اور وزارت خارجہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی،عدالت نے حکم دیا کہ امریکہ اور برطانیہ سے ملزمان کی حوالگی کے معاہدے کےبارے میں آگاہ کیا جائے،بتایا جائے اب تک برطانیہ اور امریکہ سے کتنے قیدی وطن واپس لائے گئے؟
عدالت نے کہا کہ برطانیہ سے کتنے ملزمان پاکستان لائے گئے؟،پاکستان نے کتنے ملزمان برطانیہ کے حوالے کیے؟ عدالت کو آگاہ کیا جائے،سپریم کورٹ نے ملزم طلحہ ہارون کو تا حکم ثانی امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا،عدالت نے اٹارنی جنرل اور وزارت خارجہ کے متعلقہ حکام ریکارڈ سمیت طلب کر لئے
دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اگر پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاہدہ نہیں تو حوالگی کیسے ہو سکتی؟ ویسے تو امریکہ جسے چاہتا ہے بغیر معاہدے کے بھی لے جاتا ہے، ایسے کونسے شواہد ہیں جنکی بنیاد پر ملزم کو حوالے کیا جائے؟ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے، ایسے کیسے اپنا شہری کسی کو دیدیں؟اپنے شہریوں کا تحفظ ضرور کریں گے لیکن قانون کے مطابق،
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تو حسین حقانی کو بھی واپس لانے کا حکم دیا تھا،
واضح رہے کہ پاکستان کی عدالتوں کو مطلب سابق وزیراعظم نواز شریف،الطاف حسین سمیت کئی اہم شخصیات برطانیہ و دیگر ممالک میں مقیم ہیں
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے، شہباز شریف بھی ساتھ گئے تھے لیکن وہ واپس آ گئے، کرونا کی وجہ سے نواز شریف کا علاج ابھی تک شروع نہیں ہو سکا، نواز شریف لندن میں ہیں اور جب وہ لندن گئے تھے تب وہ جیل میں ایک کیس میں سزا کاٹ رہے تھے، دوسرے کیس میں نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر تھے
نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف
مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی
مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال
نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے
دوسری جانب وفاقی حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لئے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، نواز شریف کی واپسی کے لئے خط پنجاب حکومت کی سفارش پر لکھا گیا ہے.
خط میں کہا گیا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں واپس بھجوایا جائے، نواز شریف کی ضمانت کی مدت ختم ہو چکی ہے، وزارت خارجہ نے خط برطانوی حکومت کو لکھا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سزا یافتہ مجرم کو واپس بھجوایا جائے تا کہ وہ پاکستان آ کر اپنی سزا مکمل کریں، چار ہفتوں کی ضمانت کا وقت ختم ہو چکا ہے