کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کے دوران بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے، جس کے نتیجے میں شہر کے اہم مقامات پر بدترین ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

باغی ٹی وی کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں جیسے شاہراہ پاکستان، جہانگیر روڈ، ملیر پندرہ، لیاقت آباد اور کریم آباد میں شہریوں نے سڑکیں بند کر کے احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے تک بجلی بند کی جا رہی ہے، جس سے زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے شیڈول سے ہٹ کر ملیر، لانڈھی، کورنگی، سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، سعود آباد سمیت کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ بعض علاقوں میں 48 گھنٹوں سے بجلی مکمل بند ہے۔

بجلی کی عدم فراہمی سے پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے، گھریلو استعمال کے ساتھ ساتھ آر او پلانٹس بھی بند پڑے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ امتحانی سیزن میں طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے۔30 فیصد نیٹ ورک پر بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔کمپنی کے مطابق معیاری صارفین کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

مظاہرین نے کے الیکٹرک دفاتر کے باہر دھرنے دیے، نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ بندش فوری ختم کی جائے۔پانی کی سپلائی بحال کی جائے۔امتحانات کے دوران طلبہ کو سہولت دی جائے۔بعض مظاہرین نے شدید غصے میں واٹر ٹینکرز کے والوز کھول کر پانی ضائع کرنا شروع کر دیا، جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مداخلت کرنا پڑی۔

جعلی پیر خرم شاہ گرفتار، خاتون سے دھوکہ دہی اور نازیبا حرکات کا الزام

جعلی پیر خرم شاہ گرفتار، خاتون سے دھوکہ دہی اور نازیبا حرکات کا الزام

بھارت میں ترک کمپنی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے پر عدالت پہنچ گئی

ملک بھر میں مون سون بارشوں کی تباہ کاریاں، اموات کی تعداد 820 تک جا پہنچی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی اندرونی کہانی منظر عام پرآگئی

Shares: