بلاول بھٹو کی زیر صدارت اجلاس، دو اہم حکومتی اتحادیوں کو بجٹ میں ووٹ نہ دینے کا مشورہ

چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اجلاس ہوا ہے جس میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے ممبران کے مابین میں بحث مباحثہ دیکھنے میں آیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نےحکومت کی دو اہم اتحادی جماعتوں کو بجٹ میں ووٹ نہ دینے کا مشورہ دے دیاہے۔ چیرمین پیپلزپارٹی نے یہ مشورہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل اورمتحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم )پاکستان کو دیا ہے.
فرحت اللہ بابر کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں شرکت پر تحریک انصاف کے ارکان نے اعتراض اٹھایا جس پر بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ لگتا ہےتحریک انصاف نےاپنا ذہن تبدیل کرلیا ہے. فرحت اللہ بابر کی شرکت پر کسی رکن کو اعتراض نہیں تھا.
اجلاس میں نیشنل کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن ترمیمی بل،خواتین کوہراساں کرنےکا بل ایجنڈے میں شامل کیا گیا. پی ٹی آئی اراکین نے کہا کہ فرحت اللہ بابراجلاس میں شرکت کر رہےہیں توبابراعوان کوبھی بلایاجائے جس پر قائمہ کمیٹی میں بابراعوان کوبھی کمیٹی میں خصوصی دعوت پر بلانے کا فیصلہ کیا گیا.
بلاول بھٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ سب کو بلاکر یہاں پوچھا جائے تو سب کو بلا لیتے ہیں. رکن کمیٹی سیف الرحمن نے کہاکہ راؤ انوار نے اتنے قتل کیے ہیں ان سے تو پوچھیں؟ جس پر بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ راؤ انوار کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے؟
اجلاس کے دوران چیئرمین قائمہ کمیٹی نے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا. بلاول بھٹو نے بی این پی کو تجویز دی کہ
لاپتا افراد کے معاملے پر تحفظات دور ہونے تک بجٹ میں ووٹ نہ دیں.