ملک بدترین بحران کا شکار،کرپشن کے خاتمے کیلئے انتقامی نہیں مساوی قانون چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

0
35

گوجرانوالا : ملک بدترین بحران کا شکار،کرپشن کے خاتمے کیلئے انتقامی نہیں مساوی قانون چاہتے ہیں: بلاول بھٹوکا خطاب ، اطلاعات کے مطابق گوجرانوالہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم کرپشن کے خاتمے کے مساوی قانون چاہتے ہیں، مساوی قانون بنا کر سابق صدر اور سابق وزیر اعظم سے حساب لو، لیکن اگرکسی جنرل، جج پر کرپشن کا الزام ثابت ہوتاہے تو ان کو بھی جیل میں ڈالنا پڑے گا،

اکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت تاریخ کا بدترین دور دیکھ رہی ہے۔ لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی نہیں، پاکستان جب دولخت ہوا اس وقت بھی ملک کا یہ حال نہیں تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کیاتبدیلی یہ ہے کہ آٹا، چینی ، بجلی، ادویات، بجلی گیس بحران ہی بحران ہے،بتایا جائے وسیم اکرم پلس کوکسی جادوگرنی، یا خلائی مخلوق نے لگایا۔

انہوں نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی یہ ہے کہ آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری او رغربت ہے، انڈے 200، ٹماٹر200، پیاز 80روپے کلو ملتے ہیں، مہنگائی کے ساتھ بے روزگاری بھی بھی بڑھ رہی ہے۔نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا، سفید پوش کا جینا حرام ہوچکا ہے، تاجروں کی دکانیں بند، فیکٹریاں بند، یہ ہے عمران خان اور سلیکٹرز کی تبدیلی ہے۔

بلاول نے کہا کہ ہم نے غریب خواتین کے انقلابی غریب سپورٹ پروگرام شروع کیا، پنشن میں 150فیصد، تنخواہوں میں 100فیصد اور فوجی سپاہیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا تھا، یہ مہنگائی کا حل ہے، عمران خان کا حل مہنگائی ہے، ٹڈی دل ہے، کورونا ہے تو ان سب کیلئے حل ٹائیگرفورس ہے۔ عمران خان نے وعدہ کیا تھا ، پچا س لاکھ گھر دوں گا، لیکن عوام کوبے گھر کردیا، قرض نہیں لو گا،دوسالوں میں ملکی تاریخ کا تاریخی قرض لیا گیا۔

پی ڈی ایم جلسے سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھا کہ یہ میرا گوجرانوالہ کے عوام سے مخاطب ہونے کا پہلا موقع ہے، میں یہاں کے ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی سیاسی جماعت کیلئے قربانیاں دیں اس کی وجہ سے ہی پیپلز پارٹی آج بھی زندہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی یہ ہے آج پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ اشیائے ضروریہ کی چیزیں عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لے کر پھر رہے ہیں لیکن انھیں روزگار نہیں مل رہا۔ محنت کش اور مزدور کے چولہے بند ہو چکے ہیں۔ یہ عمران خان اور ان کے سیلکٹرز کی تبدیلی ہے۔ آج پاکستان میں ہر شعبہ بحران کا شکار ہے۔

تھانوں کچہریوں میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔یہ کیسا نظام ہے کہ آصف زرداری ، نوازشریف ، فریال تالپور اور مریم پر الزام لگے تو جیل لیکن عمران خان اور علی بابا پر الزام لگے تو کوئی پوچھتا نہیں۔پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر انتقام کرتی ہے لیکن ہم کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں اس کیلئے ایک قانون بنانا ہوگا۔پھر سابق صدر ، سابق وزیراعظم سے بھی حساب لو، لیکن اگرجنرل، جج پر کرپشن کا الزام ہے، تو ان کو بھی جیل میں ڈالنا پڑے گا، تبھی ہم ملک میں کرپشن کے ناسور کو ختم کرسکیں گے۔

پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے، لیکن یہاں وسیم اکرم پلس کی حکومت ہے ، اس کو لگانے کا فیصلہ جادوگرنی نے کیا، یا خلائی مخلوق نے کیا، یہ طے ہے عوام سے پوچھا تک نہیں۔ شہبازشریف سے سو اختلافات رکھ سکتے ہیں لیکن کوئی انکار نہیں کرسکتا، کہ شہبازشریف نے میٹرو بس کھڑا کردیا، عمران خان آپ نے کیا کیا؟انہوں نے کہا کہ عوام کو معلوم نہیں کہ کشمیر پر سودا کرلیا ہے، کشمیر کا سودا نامنظور ہے

بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان پربار بار تقید کی اوران کو سلیکٹڈ وزیراعظم کہتے رہے ، بلاول بھٹو پاک فوج پربھی بار بار الزامات لگاتے رہے اورکہاکہ وہ عوام کی مرضی کا نہیں بلکہ اپنی مرضی کا وزیراعظم لاتے ہیں

دوسری طرف بلاول بھٹو کے خطاب کے شروع ہوتے ہی پنڈال سے بڑی تعداد میں لوگوں نے جانا شروع کردیا تھا ، جس پروہاں موجود پیپلزپارٹی کے ورکرکافی پریشان نظرآرہے تھے

Leave a reply