معروف کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا سلسلہ جاری ہوگیا۔

باغی ٹی وی : چین میں کریک ڈاؤن اور ایلون مسک کے ٹیسلا کی جانب سے اسے مزید ادائیگی کے طور پر قبول نہ کرنے کے فیصلے کے بعد مئی میں کرنسی کی قیمت تیزی سے گر گئی تھی لیکن اب تین ماہ بعد سرمایہ کاروں کے رجحان میں بہتری نظر آرہی ہے اور زیادہ مرکزی کمپنیاں ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال شروع کر رہی ہیں۔

جنوری سے اب تک بٹ کوائن کی قدر میں 81 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جنوری میں بٹ کوائن صرف 27ہزار ڈالر میں ٹریڈ کر رہا تھا میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز ٹریڈنگ کے دوران کرپٹو مارکیٹ میں ایک بِٹ کوائن کی قدر 3.2 فیصد اضافے کے بعد 50 ہزار 298 ڈالر ہوگئی ہے جو پاکستانی روپوں میں 82 لاکھ سے زائد بنتی ہے جب کہ رواں سال مئی کے بعد یہ بِٹ کوائن کی ریکارڈ قیمت ہے-

اس کے علاوہ دیگر ورچوئل کرنسیز بشمول کارڈانو، اتیھریم اور ڈوج کوائن کی قیمتوں میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

16جون کے بعد پہلی بار بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں اضافہ

کرپٹو کرنسی کی قدر میں اضافہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی کمپنی پے پال نے کہا کہ وہ برطانیہ میں صارفین کو بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کو خریدنے ، بیچنے اور رکھنے کی اجازت دے گا ۔ یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ سے باہر اپنی کرپٹو خدمات کو بڑھایا جا رہا ہے۔

خیال رہےکہ رواں برس کے اپریل میں بِٹ کوائن کی قیمت 65 ہزار ڈالر تک جا پہنچی تھی جس کے بعد اس کی قدر میں کمی واقع ہورہی تھی۔

Shares: