
تحریر ۔ملک ظفر اقبال ۔
کسانوں کو اس وقت کھاد کی ضرورت ہے اور کھادوں میں سے یوریا کھاد اس وقت گندم کی فصل کو اشد ضروری ہے مگر کسان جو اس ملک کی معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے وہ بے بس اور خوار ہوتا ہوا نظر آتا ہے کیونکہ کسانوں کو فصل کی کٹائی پر جو وہ سارا سال محنت کرتا ہے وہ معاوضہ نہیں ملتا جس کا وہ حق دار ہے ۔
اس وقت ضلع اوکاڑہ میں یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے اور سرکاری سطح پر اس کی کوئی روک تھام نہیں ۔سب اچھا کی رپورٹ احکام بالا کو دی جاتی ہے کسانوں کو یوریا کھاد کی عدم دستیابی کی وجہ تشویش لاحق ہے کیونکہ ان کے بچوں کی روزی روٹی کا زیادہ تر انحصار گندم کی فصل پر ہوتا ہے اور اگر اس وقت فصل کو کھاد نہ دی گئی تو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
ضلع اوکاڑہ کی انتظامیہ کو چاہئیے کہ فی الفور اس کا ہنگامی بنیادوں پر متبادل راستہ نکالیں ورنہ گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ظاہر ہورہا ہے ۔
محکمہ زراعت کی ملی بھگت سے اوکاڑہ میں کھاد مجموعی طور پر بلیک میں فروخت ہورہی ہے اور کوئی کاروائی عملی طور پر نظر نہیں آ رہی ۔جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہوکہ کسانوں کو کھاد کی عدم دستیابی کی وجہ سے سرکاری سطح پر کھاد کو کسانوں تک پہنچانے میں کوئی عملی قدم اٹھانے کی کوشش کی گئی ہو۔
عوامی حلقوں خصوصاً ملگدا چوک اور گردونواح کے ہزاروں کسان پریشان ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس مسلئہ پر توجہ دینے کی ضرورت بلکہ زرعی ایمرجنسی نافذ کردینی چاہیے تاکہ ٹاؤٹ مافیا سے چھٹکارا حاصل ہو سکے ۔
گندم کی فصل کو یوریا کھاد پہلے پانی کے ساتھ دینا انتہائی ضروری ہے ۔
یوریا کھاد سرکاری 2250 کی بجائے 3500/4000 میں فروخت ہورہی ہے اور محکمہ زراعت اس مافیا کی سربراہی کرتا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔عوامی حلقوں نے ڈی سی او اوکاڑہ اور کمشنر ساہیوال سے نوٹس لینے کی درخواست کی ہے