حکومت نے بی این پی مینگل کی ایسی کونسی شرائط تسلیم کر لیں کہ اتحاد ٹوٹنے کا خطرہ ٹل گیا؟ بڑی خبر آ گئی
پی ٹی آئی حکومت نے بلوچستان نیشل پارٹی کی بلوچستان میں توانائی، ڈیم اور سڑکیں تعمیر کرنے کی شرائط مان لی ہیں اور وفاقی حکومت بی این پی مینگل کو میگا پراجیکٹس کے لئے فنڈز دینے کیلئے بھی رضامند ہو گئی ہے. بی این پی کی شرائط تسلیم کئے جانے پر بی این پی مینگل وفاقی حکومت کی بجٹ منظوری میں حمایت کرے گی۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مابین معاملات وزیر اعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں طے پاگئے ہیں. حکومت کی جانب سے وفد میں پرویز خٹک، قاسم سوری، خسرو بختیار اور ارباب شہزاد شریک ہوئے جبکہ بی این پی کے اختر مینگل، جہانزیب جمالدینی، ہاشم نوتیرئی اور عاصم بلوچ نے شرکت کی. اس دوران بی این پی اور حکومتی عہدیداران سے ہونےو الے مذاکرات سے وزیر اعظم عمران خان کو مکمل طور پر آگاہ رکھا گیا.
مذاکرات کے دوران اتفاق رائے سے طے پایا ہے کہ قاسم سوری، پرویز خٹک اور ارباب شہزاد پر مشتمل کمیٹی طے پانے والی شرائظ پر عملدرآمد کرائے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان سمیت تمام پسماندہ علاقوں کو ترقی دیں گے. حکومتی ذمہ داران اور بی این پی وفد کے مابین اس سلسلہ میں پہلی ملاقات آج دوپہر پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی جبکہ دوسری ملاقات رات آٹھ بجے وزیراعظم آفس میں ہوئی۔ حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان مذاکرات پر وزیراعظم کو آگاہ رکھا گیا۔ واضح رہے کہ بی این پی مینگل گروپ کچھ عرصہ سے ناراض تھا جسے آج منا لیا گیا ہے. اب وہ بجٹ کی منظوری کے حوالہ سے حکومت کی حمایت کریں گے.