بوکس ووٹنگ اور جعلی حلقہ بندیاں والے الیکشن کسی کو قبول نہیں ، خالد مقبول صدیقی

0
34

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نےکہا ہےکہ 15جنوری سے پہلےکراچی اور حیدرآ بادکی از سرنو حلقہ بندیاں کی جائیں، حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔

باغی ٹی وی: کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کے غیر سنجیدہ رویئے اور حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاج کیا جائےگا اور وفاق کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے سمیت سخت مؤقف اختیار کیا جائےگا۔

ٹھٹھہ : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا شاندار استقبال،جلسہ میں ہزاروں افرادکی شرکت

ہم باضابطہ طور پر پیپلز پارٹی کے اتحادی نہیں ہیں، ہمارا ایک معاہدہ ہوا تھا جو سندھ کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے تھا، آج ہمارا رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔

رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وعدے پورے کریں، تحفظات دور کریں ، ورنہ احتجاج پرمجبور ہوں گے یہ حلقہ بندیاں اس طرح کی گئی ہیں تاکہ اس شہر کا مینڈیٹ چرایا جاسکتا ہے، وزیراعظم صاحب! آپ نے تو اسلام آباد میں حلقہ بندیاں کرلیں اب بتائیں کہ اپنے وعدے پر عمل درآمد کب کرارہے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو ہم ٹیلی فون کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کررہے، 2018ء میں شفاف الیکشن نہیں ہوئے اس کے نتائج آپ نے دیکھ لیے، اس حلقہ بندیوں کی صورت میں عوام الیکشن کیسے قبول کریں گے؟ بوکس ووٹنگ اور جعلی حلقہ بندیاں والے الیکشن کسی کو قبول نہیں۔

راولپنڈی: سال نو کا پہلا مقدمہ درج،سینکڑوں افراد کو نوکری کا جھانسہ دے کر لوٹنے والا ملزم گرفتار

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے اس صورت حال میں فیصلہ کرنا ہےکہ حکومت کے ساتھ رہ کر الیکشن لڑيں گے یا باہر رہ کر، اب صبرکرنا مشکل ہوتا جارہا ہے، پیپلز پارٹی سے معاہدے میں ہمارا نکتہ ہی یہ تھاکہ موجودہ بلدیاتی حلقہ بندیاں درست نہیں، ان سے پری پول رگنگ واضح ہے ، 15جنوری سے پہلےکراچی اور حیدرآ بادکی از سرنو حلقہ بندیاں کی جائیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے یقین سے کہاتھا کہ ہمارے مطالبات 100 فیصد جائز ہیں، حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں توسڑکوں پراحتجاج کے لیے مجبور ہوں گے، ہم بلدیاتی انتخابات شفاف اور دباؤ کے بغیر چاہتے ہیں، ہم چاہتےہیں کہ 15جنوری کو صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ بلدیاتی انتخابات ہوں،سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالےسےحلقہ بندیاں آئین وقانون کے خلاف ہیں اور ہم نے 8 ماہ کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے درجنوں ملاقاتیں کی ہیں جن میں کہا ہے کہ فوری طور پر کراچی و حیدر آباد کی حلقہ بندیاں تبدیل کی جائیں۔

پی آئی اے پر یورپ میں پروازوں کیلئےعائد پابندی ختم ہونے کے امکانات

انہوں نے کہا کہ یہاں پری پول رگنگ ہوچکی ہے، ایم کیو ایم کے زیر اثر علاقوں میں 90 ہزار آبادی پر یوسی بنائی گئی جبکہ دوسری جانب 20 سے 25 ہزار افراد پر یوسی بنادئی گئی، الیکشن کمیشن 15 جنوری سے قبل ازسر نو حلقہ بندیاں کرے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو پھر سڑکوں پر آئیں گے اور احتجاج کری گے، یہ کارکنان کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس الیکشن میں حکومت میں رہ کر لڑنا ہے یا حکومت سے باہر ہو کر، اگر الیکشن غیر جانب دار نہیں ہوئے تو پُرامن کس طرح ہوں گے؟ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کی ذمہ داری سندھ حکومت کو کیوں سونپی؟-

عادل فاروق راجہ کے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے بارے اہم انکشافات

Leave a reply