
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کیخلاف درخواست پرسماعت پیرتک ملتوی
مریم کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھاکہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی، بدتمیزی اور گالیوں کے دباؤ میں آ کر بار بار ایک ہی بینچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتےہیں اور اپنے ہی دیے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں۔
موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا ۔آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہچنے جسے کل پہنچا تھا!نا منظور!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 23, 2022
انہوں نے کہا کہ سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے، بہت ہو گیا۔
وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق مقدمے کی سماعت فل کورٹ کرے۔حکمران اتحاد کا مطالبہ
مریم کا کہنا تھاکہ موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا۔
اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی،بدتمیزی اور گالیوں کےدباؤ میں آ کر بار بار ایک ہی بنچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتےہیں،اپنے ہی دیے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں،سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نا رکھی جائے۔بہت ہو گیا!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 23, 2022
ان کا کہنا تھاکہ آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہنچے جسے کل پہنچا تھا اور یہ سب نہ منظورہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا معاملہ سپریم کورٹ چلا گیا ہے اور اعلیٰ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد حمزہ شہباز کو عبوری وزیراعلیٰ بنا دیا ہے۔
اس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کررہا ہے جس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔