مزید دیکھیں

مقبول

تنگوانی: موٹر سائیکل اور مزدا میں خوفناک تصادم، دو کمسن بھائی شدید زخمی

تنگوانی ،باغی ٹی وی(نامہ نگار منصور بلوچ) تنگوانی کے...

ویرات کوہلی فیملی پروٹوکولز سے متعلق بھارتی بورڈ پر برس پڑے

بھارتی کرکٹ ٹیم کے بلے باز ویرات کوہلی فیملی...

احمد نورانی،ضمیر فروش اور تحریک انصاف کا خریدا ہوا ایجنٹ

پاکستان میں صحافت کی دنیا میں احمد نورانی ایک...

ٹرمپ کی ایران کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یمنی...

کراچی ٹرین میں بم پشاور اسٹیشن سے ٹرین میں رکھا گیا تھا،تحقیقات

کراچی کے کینٹ اسٹیشن میں ٹرین میں بم کے حوالے سے پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق بم پشاور اسٹیشن سے ٹرین میں رکھا گیا۔

باغی ٹی وی: پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ پشاور سے کراچی آنے والی عوامی ایکسپریس سے ملنے والے بم کے ٹائمر کے حساب سےبم پھٹنے کا ٹائم دوپہر 12 بجےکا تھا اور اسوقت ٹرین سکھر روہڑی جنکشن پرتھی تاہم ٹائم ڈیوائس ناکارہ ہونے کی وجہ سےبم نہیں پھٹ سکا تھا رات کے وقت ٹرین کے کراچی میں کینٹ اسٹیشن پر آکر رکنے کے بھی ایک گھنٹے بعد پولیس کو بم کی اطلاع ملی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پشاور سے کراچی تک مختلف اسٹیشنوں کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کی جا رہی ہیں، حکام کے مطابق پانچ کلو وزنی بم سیاہ اور لال رنگ کے اسکول بیگ میں رکھا گیا تھا جو عوامی ایکسپریس کی بوگی نمبر 5 میں سیٹ نمبر 71 کے قریب سے ملا۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت نےماضی کی جنگوں کی اموات کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے

دوسری جانب ٹرین سے بم ملنے کے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ایکسپلوزو ایکٹ اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا مقدمے کے مطابق بوگی نمبر پانچ کی سیٹ نمبر 71 کے نیچے مشکوک بیگ دیکھا گیا، بوگی میں موجود مسافروں نے بیگ سے لاعلمی کا اظہار کیا بیگ کو کینٹ اسٹیشن پر ہیلپ سینٹر پر کھولا گیا تو اس میں مشکوک ڈیوائس، بیٹری اور تاریں نکلیں جس کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کر کے بارودی مواد کو ناکارہ بنایا گیا۔

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے چلتی ٹرین کو خوفناک آگ کی نظر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا بم میں ہائی اور لو ایکسپلوزیو استعمال کیا گیا تھا جس کے ملاپ سے خوفناک آگ لگتی ہےیہ بارود پیٹرول سے زیادہ خوفناک آگ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک تجارتی بحری جہاز پر ڈرون حملہ

ذرائع کے مطابق بم دھماکے کی صورت میں یہی بات سامنے آتی کہ چلتی ٹرین میں آگ لگ گئی کسی بھی چھیڑ چھاڑ سے بم پھٹ سکتا تھا جس کے باعث ڈسٹرکٹر کی مدد سے بم کو ڈی فیوز کیا گیا اور ٹرین کے مسافروں کو ذندہ جلانے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق بم میں بارہ وولٹ کی ڈرائی بیٹری لگائی گئی تھی،اور اسے اسٹیل کی بالٹی نما برتن میں تیار کیا گیا تھا، لیکن وہ تکینیکی خرابی کی وجہ سے بم پھٹ نہ سکا مجموعی طور پر ڈھائی کلو مواد برآمد ہوا ہے، اور اسے مکینیکل آئی ای ڈی کے ذریعے بنایا گیا تھا شبہ ہے کہ ٹرین میں آگ لگنے کے پچھلے واقعات میں بھی اسی نوعیت کے بم استعمال ہوئے ہوں گے۔

بھارت کے مشہور موٹیویشنل اسپیکر کا نئی نویلی بیوی پر تشدد،مقدمہ درج