میں چین کے صدر اور معاشی روڈ میپ سے بہت متاثر ہوں ،بورس جانسن کے بیان سے یورپ اور مغرب میں نئی بحث چھڑ گئی
لندن : نو منتخب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے ٹویٹ پیغام میںچین کے حوالے سے اپنی سوچ اور فکر کا جس طرح اظہار کیا ہے اس سے یورپ اور مغرب میںایک نئی بحث چھڑ گئی ہے.
‘Pro-#China’ Boris Johnson ‘enthusiastic’ on belt & road plan. PM welcomes 🇨🇳 investment & students to ‘most open economy in Europe’. Johnson tells Chinese media: ‘We are very interested in what President Xi is doing’….. such us in Xinjiang & Hong Kong?https://t.co/H7n4QIsdD0
— Indo-Pacific News – Geo-Politics & Military News (@IndoPac_Info) July 24, 2019
اپنے ٹویٹر پیغام میںبورس جانسن نے کہا ہے کہ وہ چینی صدر لی پنگ سے بہت متاثر ہیں اور مجھے کوئی کہے کہ آپ چین کے حوالے سے کیا موقف رکتھے ہیں تو میر اجواب ان کے لیے یہ ہے کہ میں پروچینی ہوں
چینی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ وہ چینی صدر کی معاشی کامیابیوں اور تجربات سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں. بورس جانسن نے چینی سرمایہ کاروں کو برطانیہ سمیت دیگر یورپین ممالک میںسرمایہ کاری کرنے کی دعوت بے دے دی ہے.چینی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ وہ بہت جلد چینی سرمایہ کاروں کو برطانیہ میں آنے کی دعوت دیںگےاور ان کے لیے برطانیہ کی مارکیٹ تک براہ راست رسائی بھی دے دی جائے گی.
برطانوی وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میںچین کے One Belt One Road (OBOR) سے بہت ہی متاثر ہوں کیوںکہ اس سے دنیا بھر میںسرمایہ کاری کرنے کے بہترین مواقع ہیں. چین کا یہ منصوبہ دنیا کو ایک ہی مارکیٹ میں اکھٹا کردیتا ہے.
ایک سوال کے جواب میں بورس جانسن نے کہا کہ وہ ایشیا میںچینی منصوبوں میںدلچسپی بھی رکھتے ہیں. اور ون بیٹ ون روڈ کے ذریعے ایشیا کے ممالک تک رسائی بھی چاہتے ہیں. بورس جانسن کا اشارہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کوریڈور کی طرف تھا. بورس جانسن بار بار اپنی گفتگو میں ون بیلڈ ون روڈ کا بار بار ذکر کرتے ہیں اور یہ ون بیلٹ ون روڈ پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے ہی شروع ہوکر ایشیا کے مختلف ممالک سے گزرتا ہوا یورپ اور پھر مغرب تک پہنچتا ہے.