چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سینئر صحافیوں سے ملاقات ہوئی جس میں عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں واپس جا سکتے ہیں
صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اپریل میں الیکشن ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، ہم قومی اسمبلی میں واپسی کا پلان کر رہے ہیں، رن آف الیکشن ہوا تو موقع کے مطابق فیصلہ کریں گے،قومی اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض کے ساتھ ملکر نگران حکومت لے کر آئیں گے،ان میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں،ن لیگ کے ایم این ایز ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، ابھی بھی سیاسی انجینئرنگ جاری ہے، ہماری سندھ میں تنظیم کمزور ہے، پیپلزپارٹی دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتی،جے آئی ٹی پر بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے، مجھے مکمل صحت یاب ہونےمیں 2 ہفتے لگیں گے،عمران خان
عمران خان کو آرمی چیف سے کیا چاہئے؟ مبشر لقمان نے بھانڈا پھوڑ دیا
عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں
ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو اسمبلی میں ویلکم کریں گے،جب یہ اسمبلی سے جارہے تھے تب بھی کہا تھا ان کا یہ عمل غیر جمہوری ہے،کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کو صورتحال کااندازہ ہوگیا ہے،پنجاب میں بھی پی ٹی آئی کو بدترین شکست کاسامنا کرنا پڑے گا آہستہ آہستہ یہ لوگ تمام چیزوں پر نظرثانی کریں گے،ان لوگوں کو قومی اسمبلی میں واپسی کیلئے استعفے بھی واپس لینا ہوں گے،پنجاب میں بھرپور الیکشن لڑیں گے،
نوازشریف کی واپسی سے متعلق ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی،شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ اسمبلی میں واپس آئیں ،سیاستدان بنیں،